برنلے (نمائندہ خصوصی) عوامی حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والے سیاسی کارکن بابا جان کو سزا در سزا دے کر عدالت نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ بنا نارپپلک کی کنگرو کورٹس ہیں، جموں کشمیر لنریشن لیگ برطانیہ حکومت پاکستان کے ذمہ داروں سے اس بات کا مطالبہ کرتی ہے کہ بابا جان اور انکے ساتھیوں کو فی الفور اور غیر مشروط طور پر رہا کریں اور عطا آباد کے متاثرین کو پورا معاوضے دیئے جائیں ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ کے صدر ڈاکٹر مسفر حسن نے ایک بیان میں کیا۔
ڈاکٹر مسفر حسن نے گلگت بلتستان میں رائج عدالتی نظام کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اپنے بنانار پپلک کی کنگرو کورٹس کے مصداق قرار دیتے ہوئے کیا ایک عدالت نے عوام کے جائز حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والے سیاسی کارکن کو 20 سال قید کی سزا سنائی جبکہ اپیلٹ کورٹ نے اپیل کا فیصلہ سناتے ہوئے اسے 40 سال قید کی سزا سنا دی جوکہ عدالتی فیصلوں میں انتہائی ظالمانہ قرار دیا جا رہا ہے جس کی ساری دنیا میں مذمت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان فیصلوں سے جہاں ساری دنیا میں اس عدالتی نظام اور اس کے فیصلے جگ ہنسائی کا باعث بنے ہیں وہاں اس فیصلے سے مقامی انتظامیہ اور عدالتی نظام سے عوام کا اعتماد ختم ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ گلگت کی مقامی حکومت اور حکومت پاکستان کے ذمہ داران سے اس بات کا پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ بابا جان اور انکے تمام ساتھیوں کو فی الفور غیر مشروط رہا کیا جائے۔
ساتھ ہی ساتھ ہنزہ میں عطا آباد جھیل کے متاثرین کے تمام جائز مطالبات کو منظور کرتے ہوئے انکی بھرپور مالی معاونت کی جائے اس ضمن میں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ لبریشن لیگ برطانیہ کی دیگر ترقی پسند تنظیموں کے ساتھ ملکر بابا جان کی رہائی کیلئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرکے بین الاقوامی سطح پر انکی اور انکے ساتھیوں کی غیر مشروط رہائی کیلئے اقدامات کرے گی۔