اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ گزشتہ روز برطانوی ہائی کمشنر سے ہونے والی ملاقات طے شدہ تھی جس کا الطاف حسین کی پیشی سے کوئی تعلق نہیں، معظم علی کاعمران فاروق قتل کیس میں اہم کردار ہے
برطانیہ کو بتادیا کہ مطلوب اشخاص کی حوالگی یک طرفہ نہیں ہوگی۔میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ عمران فاروق قتل کیس ایک حساس معاملہ ہے، ساڑھے3سال سے کیس ایک بلائنڈ کیس ہوگیا تھا، قتل کے اس مقدمے میں بڑا کام پاکستانی ایجنسیز نے کیا،تفتیش میں تعاون سمیت جو کچھ ہم کرسکتے تھے کررہے ہیں۔
چوہدری نثار نے کہا کہ ہم اپنے آئین و قانون کے مطابق دوسروں سے بات چیت کرتے ہیں، وزیرداخلہ کسی غیر ملکی سفیر کو بریفنگ یا دستاویزات دینے کا مجاز نہیں، برطانیہ سے معلومات کا تبادلہ وزیراعظم کے احکامات کے مطابق ہوا۔ ان کا کہناتھاکہ برطانیہ سے ملزمان کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں، کچھ بین الاقوامی معاہدوں کے تحت تعاون کررہے ہیں، اگر کسی مجرم کوحوالےکیاگیا توپھرآیندہ سےوہ دوطرفہ ہوگا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ معظم علی کو دستاویزات کی بنا پر مرکزی ملزم کہا ہے، عمران فاروق قتل کیس کو سیاسی تناظر میں نہیں دیکھ رہے، قاتلوں کیلئے کریک ڈاؤن حکومت کا سوچا سمجھا فیصلہ تھا، کیس کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ان کا مزید کہناتھاکہ عمران فاروق کیس اور شفقت حسین کیس پر رائے زنی نہ کریں،اس حوالے جو بھی پیشرفت ہوگی اس پر ایک ہفتےبعد میڈیا کوبریف کرونگا۔چوہدری نثار نے الطاف حسین کے گزشتہ روز کے بیان کو مثبت قراردیا۔