شکارپور(ویب ڈیسک) صوبائی وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کے بنگلے سے لاش برآمد ہو گئی، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق شکارپور میں سندھ کے وزیر توانائی کے بنگلے سے ایک لاش ملی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کو سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے
جہاں اس کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق متوفی کام کے سلسلے میں بنگلے پر گیا تھا، جہاں اس کی موت واقع ہو گئی، متوفی باتھ روم میں مردہ پایا گیا تھا۔ ترجمان شیخ ہاؤس کا کہنا تھا کہ باتھ روم کا دروازہ توڑا گیا تو متوفی اندر مردہ حالت میں پڑا ہوا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ موت کی وجہ جاننے کے لیے تفتیش کی جا رہی ہے، حتمی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے کے بعد ہی سامنے آئے گی۔دوسری جانب ایس ایس پی شکارپور کی پورٹ میں صوبائی وزیر امتیاز شیخ پر سیاسی مخالفین کو دبانے کیلئے جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔شکار پور میں جرائم پیشہ عناصر سے متعلق ایس ایس پی کی رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ امن و امان خراب کرنے کے ذمہ دار سردار اور بااثر سیاسی افراد ہیں، صوبائی وزیر امتیاز احمد شیخ جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امتیاز شیخ سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے کرمنل ونگ کا استعمال کرتے ہیں،
انھوں نے جرائم پیشہ عناصر کے ذریعے سیاسی مخالف شاہنواز بروہی کے بیٹے کو قتل کرایا۔پولیس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امتیاز شیخ پولیس میں اہم عہدوں پر من پسند افسران تعینات کراتے ہیں جس کی وجہ سے پولیس کے کئی خفیہ آپریشن انفارمیشن لیک ہونے کے باعث ناکام ہوئے۔رپورٹ میں امتیاز شیخ کے بھائی مقبول شیخ اور بیٹے فراز شیخ کا جرائم پیشہ عناصر کیساتھ ٹیلی فونک گفتگو کا ریکارڈ بھی شامل کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ رپورٹ میں امتیاز شیخ اور کرمنلز کے درمیان رابطے کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔ایس ایس پی شکارپور کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امتیاز شیخ اور ڈکیت اتو شیخ کے درمیان متعدد بار رابطے ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے امتیاز شیخ، ان کے بیٹے فراز شیخ اور بھائی مقبول شیخ کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے ۔