بھارت کے انجینئرنگ اسٹوڈنٹ کے عزم سے شروع ہونے والا تجربہ بھارت کی سب سے بڑی روبوٹ کمپنی کی بنیاد بن گیا، بھارت کی روبوٹک کمپنی گرے اورنج اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا منبع بن چکی ہے۔
2008 میں بھارتی طالبعلم انسان نما روبوٹ بنانا چاہتا تھا، استاد کی جانب سے ایسا تجربہ ناممکن قرار دینے کے باوجود سمے کوہلی نے امید نہیں چھوڑی، اپنے ساتھی طالبعلم کی مدد سے نہ صرف بھارت کا پہلا انسان نما روبوٹ بنایا بلکہ بھارت کی سب سے بڑی روبوٹک کمپنی بھی بناڈالی۔سمے کوہلی کو کوششوں سے شروع ہونے والی روبوٹک کمپنی میں دنیا کی بہترین کمپنیاں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی لے رہی ہیں ۔