کراچی: اساتذہ بھرتی کرنے کا مقصد صوبے کے 3 ہزار سکولوں کوفعال کرنا ہے، وزیراعلیٰ نے سمری منظور کر لی، کراچی، حیدرآباد، سکھر ودیگر شہروں میں 286 کلسٹر سکول بھی قائم کیے جائینگے۔
سندھ حکومت نے صوبے کے 3ہزار غیرفعال سکولوں کو فعال کرنے کے لیے 6ہزار 953 نئے اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی سمری منظور کر لی ہے اور جلد ہی اساتذہ کی بھرتی کا عمل شروع کردیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں سندھ حکومت کی جانب سے جلد ہی اشتہار بھی جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بھرتی کیے جانے والے نئے اساتذہ میں 6ہزار جونیئر ایلمینٹری سکول ٹیچر اور 953 ارلی چائلڈ سکول ٹیچر شامل ہیں۔ دوسری جانب محکمہ سکول ایجوکیشن کی جانب سے کلسٹر سکول پالیسی 2016 پر عملدرآمد کرتے ہوئے صوبے بھر میں 286 کلسٹر سکول بنانے کی بھی منظور ی دی گئی ہے یہ سکول کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص اور شہید بے نظیرآباد میں قائم کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ صوبے میں موجود سکولوں کی حالت زار درست کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں مراد علی شاہ نے صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی کے باوجود غیر تسلی بخش صورتحال پر برہمی کااظہار کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری تعلیم اور دیگر افسران نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ بھی دی۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے مختلف سکولوں پر بجلی کے واجب الادا بلوں کی ادائیگی کے لیے 11کروڑ روپے مختص کرنے کے بھی احکامات جاری کیے۔ اجلاس میں ایسے اساتذہ جو گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں ان کے لیے متعلقہ ڈائریکٹرز سے تجاویز طلب کی گئیں جبکہ صوبے کے 6 اضلاع میں 62 کلسٹر سکول قائم کرنے سے متعلق سے بھی محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹرز سے تجاویز مانگی گئی ہیں۔ اس حوالے سے 13اکتوبر کو خصوصی اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے۔