تحریر: سید انور محمود
سو لفظوں کی کہانی نمبر 31۔۔۔۔ زہریلی شراب ۔۔۔۔۔۔
بھٹو صاحب کے زمانے میں لیاری میں
زہریلی شراب پینے سے 25 افراد ہلاک ہوگے
پیپلز پارٹی کراچی آفس میں مرنے والوں کےلیے فاتحہ خوانی کے دوران
ایک صاحب بولے شرابیوں کےلیے فاتحہ خوانی
کچھ اچھا نہیں لگ رہا ہے
جنرل سیکریٹری عبدالسلام اختر شرکا سے بولے
آپ میں سے بہت سوں نے میرئے ساتھ بیٹھ کرشراب پی ہے
ہمیں مطالبہ کرنا چاہیے کہ معیاری شراب کی قیمت کم کیجائے
تاکہ غریب شرابی زہریلی شراب پینے سے بچ سکے
شراب کی قیمت کم نہیں ہوئی
تازہ ترین خبر کے مطابق ٹنڈومحمدخان میں زہریلی شراب پی کر 61 افراد مرچکے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سو لفظوں کی کہانی نمبر 32۔۔۔۔کرکٹ ۔۔۔۔۔۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم بنگلہ دیش میں
ایشیا کپ کھیلتے ہوئے بنگلہ دیش سے ہار گئی
سوشل میڈیا پر ایک دل جلے پاکستانی نے حسینہ واجد کو لکھا
پاکستان کی پوری ٹیم کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے
حسینہ واجد کے پڑھنے سے پہلے ٹیم پاکستان پہنچ گئی
شیو سینا کی دھمکیوں کی وجہ سے ٹیم کی بھارت روانگی تاخیر سے ہوئی
ٹی۔20 ورلڈ کپ کا پہلا میچ بنگلہ دیش سے جیتا
کمبخت سب خاموش رہے
دو دن بعد بھارت سے ہار گئے
اگلے دن سوشل میڈیا پر پیغام تھا
پیارے شیو سینا والے بھائیو…
آفریدی گائے کا گوشت کھاتا ہے
سو لفظوں کی کہانی نمبر 33۔۔۔۔ڈی چوک ۔۔۔۔۔۔
میرئے خاندان کا تعلق لکھنو سے تھا
والد کی تربیت امراو جان ادا کے کوٹھے پر ہوئی تھی
والد سے جو بھی ملتا ان کی گفتگو کی بہت تعریف کرتا
پاکستان آئے تو کوٹھوں پر تربیت کا سلسلہ ختم ہوگیا
والد نے میری تربیت کی لیکن میں ایسا نہ کرسکا
میں نے بیٹے کو ممتاز قادری کے چہلم پر بھیجا
سوچا مذہبی رہنماں کی صحبت میں رہے گا تو اچھی تربیت ہوجائے گی
چاردن مذہبی رہنماوں کے ساتھ ڈی چوک میں تربیت حاصل کی
کل واپس آیا تو میں نے پوچھا بیٹا کچھ سیکھا
وہ بولا ہر قسم کی گالی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سو لفظوں کی کہانی نمبر 34۔۔۔۔یتیم۔۔۔۔۔۔
میں اورقاسم کافی عرصےگیس کمپنی میں ساتھ رہے
آج پانچ سال بعد قاسم ملا تو اس نے بہت بیتاب ہوکر پوچھا
زندگی کیسے گزر رہی ہے
بہت اچھی، اور تماری؟
قاسم بولا یتیم ہوں میرا بیٹا اور بہو میرا خیال رکھتے ہیں
کیا مطلب؟ میں نے پوچھا
وہ بولا، میرئے سمدہی واعظ کرتے ہیں
ایک دن انہوں واعظ میں فرمایا
جنت میں جانا ہے تو یتیموں کا خیال رکھو
میں نے اپنی بہو کوسمجایا کہ یتیم تو میں بھی ہوں
میرئے بھی ماں باپ مرچکے ہیں
بس اس دن سے کھانا بھی مل جاتا ہے اور دھلے ہوئے کپڑئے بھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سو لفظوں کی کہانی نمبر 35۔۔۔۔اداکاری۔۔۔۔۔۔
نازیہ اسٹیج کی بہترین اداکارہ تھی
کمال جس کو وہ بہت چاہتی تھی اس سے شادی کے بعد اس نے اداکاری چھوڑدی
سب کچھ ٹھیک تھا کہ اچانک کمال کا ایکسیڈنٹ ہوگیا
اس کوہسپتال میں داخل کرایا
کمال کی اجازت سے ڈراموں میں دوبارہ کام شروع کیا
ڈرامہ چل رہا تھا اور نازیہ کے رونے کا سین شروع ہوا ہی تھا کہ
اس کے گلے میں پڑئے ہوئے موبائل پر ایک ایس ایم ایس آیا
کمال کا انتقال ہوگیا
وہ رونے لگی اور روتی ہی چلی گئی
ہال میں بیٹھا ہوا ہر شخص اس کی اداکاری پر تالیاں بجارہا تھا
تحریر: سید انور محمود