لاہور: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے صحافیوں اور ملازمین کو تنخواہیں ادا نہ کرنے والے میڈیا مالکان کو طلب کرلیا۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے تنخواہیں نہ دینے والے میڈیا مالکان کو کل طلب کرتے ہوئے میڈیا اداروں سے نکالے گئے صحافیوں کی برطرفیاں بھی معطل کردیں۔چیف جسٹس پاکستان نے عدالتی حکم کے باوجود تنخواہیں نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا مالکان ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر وضاحت کریں، کیپیٹل ٹی وی سب سے بڑا ڈیفالٹر ہے، مجهے معلوم ہے اس کے مالک احمد ریاض شیخ نے 5 کروڑ کہاں سے لئے، احمد ریاض ہر صورت میڈیا ورکر کو تنخواہیں ادا کرے۔سپریم کورٹ نے بول ٹی وی، جیو نیوز، سیون نیوز، وقت، اب تک ٹی وی، اے آر وائی، رائل ٹی وی، جنگ، نوائے وقت، نئی بات سمیت تنخواہیں ادا نہ کرنے والے دیگر میڈیا مالکان کو کل پیش ہونے کا حکم دیا۔ عدالت نے سیکرٹری اطلاعات کو بهی طلب کرلیا۔صدر الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن آصف بٹ نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ میڈیا مالکان تنخواہیں مانگنے پر صحافیوں کو نوکریوں سے نکال رہے ہیں اور ان کے خلاف مقدمات درج کروانے کی دهمکیاں دی جا رہی ہیں، پنجاب حکومت کو کہہ کر صحافی یونینز کے دفاتر چهینے جا رہے ہیں، مبشر لقمان جیسے بڑے اینکروں کی تنخواہیں اتنی ہیں کہ انہیں کوئی پرواہ نہیں،چیف جسٹس پاکستان نے حکم دیا کہ آئندہ کسی صحافی کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا، جس میڈیا مالک نے تنخواہ اور واجبات ادا نہ کئے، اس کیخلاف کارروائی ہوگی، قرضے لیں، بهیک مانگیں، گاڑیاں، مکان گروی رکهوائیں لیکن صحافیوں کو تنخواہیں ادا کریں، صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر بڑے بڑے اینکرز چینلز کا بائیکاٹ کریں۔کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔