لاہور: ڈیفنس کے زیڈ بلاک کی ایک زیر تعمیر عمارت میں ہونے والے دھماکے میں 8 افراد جاں بحق اور 30 کے قریب زخمی ہوگئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس کے زیڈ بلاک کی زیر تعمیر عمارت میں ہونے والے دھماکے میں 8 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوئے۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جبکہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لئے قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا جس میں سے بعض کی حالت انتہائی تشویش ناک بتائی جارہی ہے، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ قریبی عمارتوں اور دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور پارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔
جس عمارت میں دھماکا ہوا وہاں دو روز بعد ریستوران کا افتتاح ہونا تھا اور اس واقعے میں ریستوران کے مالک کے بھی جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: لاہورخودکش حملے میں 2 اعلیٰ پولیس افسران سمیت 13 افراد شہید
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد عمارت میں نصب کیا گیا تھا جس میں تقریباً 10 کلو گرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ دوسری جانب دھماکے کے بعد پاک فوج کے جوانوں نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا جب کہ پولیس نے قریبی علاقوں کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ 11 بج کر 12 منٹ پر زیڈ بلاک کے کیفے میں دھماکا رپورٹ ہوا، دھماکا بارودی مواد پھٹنے سے ہوا، دھماکا ٹائم ڈیوائس سےہوا یا ریموٹ کنٹرول سے اس کا تعین بعدمیں ہوگا۔ دھماکے میں ریستوران ہدف تھا یا بارودی مواد یہاں سے کہیں اور منتقل کرنا تھا اس کا بھی تحقیقات سے پتا چلے گا۔ اس سلسلے میں فرانزک ٹیمیں شواہد اکٹھے کررہی ہیں۔دوسری جانب دہشت گردی کے واقعے کے بعد سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ڈیفنس میں واقع تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے۔
صدرممنون حسین اوروزیراعظم نوازشریف نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اورافسوس کا اظہار کیا جب کہ وزیراعظم نے دھماکے کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔