دبئی: پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے اپنے فائٹنگ سپرٹ سے آئی سی سی کو بھی گرویدہ بنا لیا ہے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے انہیں سپرٹ آف دی کرکٹ ایوارڈ سے نوازا ہے۔
آئی سی سی کے مطابق مصباح الحق کو یہ اعزاز اپنی ٹیم کو کھیل کی اصل روح سے روشناس کروانے اور ہوم گراؤنڈ پر کوئی ٹیسٹ میچ کھیلے بغیر ٹیم کو نمبر 4 سے عالمی رینکنگ میں نمبر ون بنانے پر دیا گیا ہے۔
مصباح الحق نے ایوارڈ ملنے کو اعزاز قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ رواں سال کے آغاز میں ٹیسٹ گرز اٹھانا اور اب اپنے کیریئر کے اختتام پر یہ اعزاز ہر کھلاڑی کو یہ پیغام دیتا ہے کہ عمر مقاصد کے حصول میں رکاوٹ نہیں بنتی، جب تک آپ اپنی فٹنس کا معیار برقرار رکھتے ہیں اور بین الاقوامی معیار کے مطابق پرفارم کرتے ہیں تو آپ یہ اعزاز حاصل کر سکتے ہیں۔ وہ پاکستان کے پہلے کھلاڑی ہیں جنہیں یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔
گذشتہ سال نیوزی لینڈ کے برینڈن میک کولم نے یہ ایوارڈ اپنے نام کیا تھا، اس سے قبل ایم ایس دھونی 2011، ڈینیئل ویٹوری 2012، مہیلا جے وردنے 2013، کیتھرائن برنٹ 2014 میں یہ اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔ نیوزی لینڈ 2004، 2009اور2010، انگلینڈ 2005 اور 2006 جب کہ سری لنکن ٹیم 2007 اور 2008 میں یہ ایوارڈ پا چکی ہیں۔