بر منگھم ( ایس ایم عرفان طا ہر سے ) معروف برطانوی این جی او مسلم ہینڈز برطانیہ کے چیرمین سید لخت حسنین نے پاکستان سے آءے ہو ءے پی ایف یو جے کے مرکزی رہنمااور صدر پاکستان فیڈرل یو نین آف جرنلسٹ ( دستوری گروپ )افضل بٹ کے اعزاز میں تمام مقامی صحافتی شعبہ سے وابستہ کالم نگاروں اور صحا فیوں کے لیے پر تکلف عشاءیہ کا اہتمام کیا جس میں برطانوی کالم نگا ر منصور آفاق ، پیر طیب الرحمن ، سید کرامت بخاری ، سا جد یوسف ، اسلم لون، ملک منشاء ، ملک سجا د ،محمد اعجاز ، زاہد جرال ، سید عابدکاظمی ، آصف محمود ، نوجوان صحافی و کالم نگارایس ایم عرفان طا ہر ، محمد ارشد ، رمضان چغتاءی ، ملک عباس ، زاہد خٹک ، صا بر محمود رضا ، راجہ محمد اشتیا ق ،سید تصور نقوی ، ثا قب راجہ ، محمد ندیم ، زاہد چو ہدری اور دیگر نے خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر چیرمین مسلم ہینڈز برطانیہ سید لخت حسنین نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہو ءے کہا کہ صحا فتی برادری ہر شعبہ میں تعمیر و ترقی اور شعور و آگہی کے لیے نمایا ں خدما ت پیش کر ہی ہے جبکہ پاکستان میں صحا فت کے شعبہ سے منلک افراد نے جس قدر قربانیا ں اور مثبت خدما ت پیش کی ہیں انہیں اس کی بھا ری قیمت چکانا پر رہی ہے عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہو یا جمہو ریت کی بحالی صحا فتی شعبہ کا کردار ہر جہد میں بے مثال اور باکمال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ہینڈز نے پاکستان بھر میں فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے ساتھ مل کر دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلا ف برسر پیکار شہید ہونے والے اور زخمی صحا فیوں کی بھرپور مدد کی ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ صحا فتی شعبہ سے وابستہ قلم کے سپاہی اپنے افکا ر ، خیالات اور احساسات سے معاشرے کی تطہیر و تعمیر کے لیے شب و روز کوشاں ہیں ان کہنہ مشق اورخدمت خلق کے جذبہ سے سرشار محسنوں کی گراں قدر خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جو لوگ انسانیت کی بہتری چا ہتے اور انہیں نفع پہنچا تے ہیں تو اللہ پاک انکی قدر و منزلت اور محبت دوسرے لوگوں کے دلوں میں خود بخود بڑھا دیتا ہے ۔ اس موقع پر صدر پاکستان فیڈرل یو نین آف جرنلسٹ ( دستوری گروپ ) محمد افضل بٹ نے کہاکہ ہم سب قلم کے مزدور ہیں یہا ں دیا ر غیر میں ہوں یا اپنے وطن میں سبھی قلم کی مشقت اور محنت سے اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ پاکستان میں جمہو ریت اور آزادی اظہا ر کی بحالی میں اووسیز صحا فتی برادری کا بہت نمایاں اور مو ءثر کردار رہا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ اووسیز صحافی بلا روک ٹوک آزادانہ طور پر یہا ں پر امن ممالک میں نہ صرف اپنے خیالات بلکہ ہما ری آواز بن کر بھی مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔
انہو ں نے کہاکہ پاکستان صحا فتی شعبہ سے وابستہ افراد کے لیے میدان جنگ بن چکا ہے جس میں آزادانہ اظہا ر خیال جان جوکھم کا کام ہے انہو ں نے کہا کہ پاکستان میں اب تک ایک سو چودہ صحافی ابدی نیند سو چکے ہیں اور جو مختلف شعبوں میں ایمانداری اور دیا نتداری کے ساتھ صحا فتی خدما ت سرانجام دے رہے ہیں انکو بنیا دی سہولتیں بھی میسر نہیں ہیں اور نہ ہی میڈیا مالکا ن انکے ساتھ کسی قسم کا تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں ہماراحکومت سے مطالبہ ہے کہ صحافیوں کو مکمل تحفظ مہیا کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں میڈیا سیفٹی بل پاس کرایا جا ءے اور جو لوگ دوسروں کو معلومات کی فراہمی اور حکومت کی کا ر کردگی با رے شعور آگہی فراہم کرتے ہیں ان کی جا نوں اور انکے اہل و عیال کو بھی محفوظ بنایا جا ءے تقریب کے اختتام میں صحافتی شعبہ با رے مہمان خصوصی سے سوال و جواب کی نشست بھی کی گءی۔ تمام اوورسیز صحافیوں نے مجمو عی طور پر پاکستان میں صحافیوں کو درپیش مساءل اور پر تشدد واقعات کی مذمت کی اور مستقبل قریب میں اپنے وطن عزیز میں بسنے والے صحافیوں کے دکھ درد میں ساتھ نبھا نے کا عہدبھی کیا۔