پشاور(ویب ڈیسک) صوبہ خیبر پختونخوا کے کابینہ اجلاس کے دوران وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی اور ترجمان اجمل خان وزیر کے مابین ترش جملوں کے تبادلے کی اصل وجہ سامنے آگئی،وزیراعلیٰ خیبرپی کے محمود خان نے کابینہ اجلاس کے دوران محکمہ اطلاعات کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا اور وزیر اطلاعات اور سیکرٹری اطلاعات خیبر پختونخوا کی جانب سے محکمے کیلئے گاڑیوں اور ایڈیشنل فنڈ کے مطالبے پر کارکردگی بہتر کرنے کی ہدایت کی تھی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز منعقدہ خیبرپی کے کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی، باوثوق ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر اطلاعات اور سیکرٹری اطلاعات نے وزیر اعلیٰ سے محکمہ کیلئے گاڑیاں اور ایڈیشنل فنڈز کا مطالبہ کیا۔ جس پر وزیراعلی نے کہا کہ میں محکمہ اطلاعات کی کاکردگی سے مطمئن نہیں ہوں، اپنی کارکردگی ٹھیک کرلو پھر بات کرینگے۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے بعد بھی سیکرٹری اطلاعات اور وزیر اطلاعات وزیراعلی کو مطمئن کرتے رہے لیکن وزیراعلی نے ان کی بات نہیں مانی جس پر وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے جان بوجھ کر اجمل وزیر سے تلخ کلامی کی، اس موقع پر وزیراعلی بھی موجود تھے جس نے شوکت یوسف زئی کی حرکت کا بہت برا منایا۔ اجمل وزیر نے شوکت کو کہا کہ وزیراعلیٰ ، وزراء اور سیکرٹری موجود ہے اس لئے میں تماشا نہیں بنانا چاہتااور چپ چاپ وہاں سے چلے گئے۔ اس بات کو کچھ میڈیا گروپس نے خیبرپختونخوا حکومت میں دراڑ کے طور پر پیش کیا اور معمولی سے بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گی