اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ این آر او بے نظیر اور دیگر شخصیات کو دیا گیا ہے،اس کا آئیڈیا نیلسن منڈیلا نے دیا تھا جس کا مطلب ہے کہ جو ہوا اس کو بھول جاو اور کوئی بدلہ نہیں لینا،گوروں نے مدتوں تک حکومت کی اور ظلم
ڈھائے،اور ایسے ظلم ڈھائے کہ پاکستان میں اس کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ این آر او کے تحت سب نے ایک دوسرے کو معاف کر دیا،آپس میں صلح کر لی،ہارون الرشید نے مزید کہا کہ پسِ پردہ بہت کچھ ہو رہا ہے جو سامنے نہیں لایا جا رہا،لیکن ہمارے پاس کچھ مصدقہ اطلاعات ہیں کہ ایک مڈل اسیٹ اور ایشیا کے سنگم پر جو مسلمان ملک ہے وہ مالی طور پر پاکستان کی مدد کرے گا، ہو سکتا ہے وہاں سے طیارہ بھی آئے،جن معنوں میں این آر او کا لفظ ہم استعمال کرتے ہیں وہ تو ہو چکا ہے۔ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ جب سابق وزیراعظم نواز شریف مشرف کی جیل میں قید تھے تب ان کے لیے کھانا بھی پی سی سے آتا تھا،نواز شریف تو جیل میں باروچی تک کو ساتھ لے کر گئے تھے۔جب کہ نان پکانے والا باورچی الگ تھا،ایک بار نواز شریف کے لیے پالک گوشت بنانا تھا تو اس کے لیے لکڑیاں چاہئیے تھیں،جس کی سعودی حکومت سے اجازت مانگی گئی کہ لکڑیاں لانے کی اجازت دی جائے۔ ہارون الرشید کا مزید کہنا تھا کہ یہ چٹورے اور اقتدار کے بھوکے جیلوں میں کیسے رہ سکتے ہیں،نواز شریف نے مجید نظامی سے بھی یہی کہا تھا کہ میں جیل نہیں جا سکتا میں وہاں پر نہیں رہ سکتا۔