کون سا اہم ترین وزیر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے والا ہے؟ عمران خان کو پیشگی آگاہ کر دیا گیا
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے جو شخص عمران خان اور پی ٹی آئی کو چھوڑ کر شہباز شریف کی کشتی میں سب سے پہلے سوار ہوگا وہ راجہ بشارت ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی کا
کہنا تھا کہ جو شخص عمران خان اور پی ٹی آئی کو چھوڑ کر شہباز شریف کی کشتی میں سب سے پہلے سوار ہوگا وہ راجہ بشارت ہے، راجہ بشارت آج بھی شہباز شریف کے بہت قریب ہیں اور انہیں پارٹی سے متعلق خفیہ معلومات فراہم کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہِ لاہور کافی اہم سمجھا جارہا تھا اور گمان کیا جارہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان دورہ لاہور کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کا اعلان کر یں گے، لیکن اس دورے میں بھی عثمان بُزدار بچ گئے اور صوبائی وزیر برائے جنگلی حیات اور فشریز ملک اسد علی کھوکھر کو عہدے سے ہٹایا گیا، اس حوالے سے عمران یعقوب کا کہنا تھا کہ اصل خبر یہ تھی کہ اسد کھوکھر کو وزیر اعلیٰ پنجاب کا رائٹ ہنڈ سمجھا جاتا تھا، خفیہ ادارے کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کی گئی کہ پنجاب میں جو کرپشن کی باتیں ہورہی ہیں ، میجر اعظم سلیمان کو جب سیکرٹری پنجاب تعینات کیا گیا تو پھر انہوں نے فوری طور پر کچھ افسران کو صوبہ بد کرنے کے احکامات جاری کیے، جبکہ آصف بلال لودھی کمشنر لاہور تعینات ہوئے تو اسد کھوکھر کے کہنے پر ہی ان افسران کو واپس لایا گیا لیکن حقیقت کچھ اور تھی کیونکہ اسد کھوکھر صرف ایک مہرہ تھے، ایک پراپرٹی ٹائیکون ہے لاہور میں جو نگ روڈ تعمیر کی جا رہی ہے اس پر تحفظات ہیں، کچھ عرصہ قبل جب جب کوئی کمشنر لاہور کے عہدے پر تعینات تھا تو اس کا کیس عدالت میں چل رہا تھا، اس کیس کی پیروی کے لیے کمشنر لاہور خود عدالت میں پیش ہوتے تھے ، پراپرٹی ٹائیکون کی جانب سے کمشنر لاہور سے کہا گیا ہے کہ جناب ! آپ ہر بار کیوں آجاتے ہیں، جس پر کمشنر لاہور نے پراپرٹی ٹائیکون کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ میرا کام ہے، پراپرٹی ٹائیکون کی جانب سے کمشنر لاہور کو کہا گیا کہ میں آپ کو نہیں چھوڑونگا، کمشنر لاہور نے جب پراپرٹی ٹائیکون کی یہ بات سنی تو کہا کہ دیکھ لیں گے، آپ نے جو کرنا ہے کر لیں، اصل میں آسف بلال لودھی بھی اسی راستے سے آئے ہیں، جب یہ سارا مسئلہ عمران خان کے نوٹس میں آیا تو وزیر اعظم نے انکو بھی عہدے سے ہٹا دیا اور ساتھ ہی عثمان بُزدار کو بھی یہ وارننگ دی گئی کہ تمہارا نمبر بھی لگ سکتا ہے۔