ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے دنیا کے جدید ترین بلیسٹک میزائل کے تجربے کا دعویٰ کیا ہے جو ایک براعظم سے دوسرے برِ اعظم تک آواز سے پانچ گنا رفتار سے مار کرسکتا ہے، یہ گلائیڈر کے ذریعے آئی سی بی ایم یعنی بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کو آواز سے پانچ گنا زائد رفتار دیتا ہے، اسے مغربی قازقستان سے لانچ کیا گیا روس نے دنیا کے جدید ترین بلیسٹک میزائل کے تجربے کا دعویٰ کیا ہے جو ایک براعظم سے دوسرے برِ اعظم تک آواز سے پانچ گنا رفتار سے مار کرسکتا ہے، یہ گلائیڈر کے ذریعے آئی سی بی ایم یعنی بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کو آواز سے پانچ گنا زائد رفتار دیتا ہے، اسے مغربی قازقستان سے لانچ کیا گیا،، وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ ایک طرح کا ہائپر سونک (صوتی رفتار سے تیز) گلائیڈر’ایون گارڈ‘ منصوبے کا حصہ ہے، جو گلائیڈر کے ذریعے آئی سی بی ایم یعنی بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کو آواز سے پانچ گنا زائد رفتار دیتا ہے، اسے مغربی قازقستان کے علاقے اورنبرگ سے لانچ کیا گیا جس نے ہزاروں میل دور کم چاٹکا ٹیسٹ رینج میں اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا،، ایک جانب تو یہ ایٹمی ہتھیار لے جاسکتا ہے تو دوسری جانب دنیا کے جدید ترین اینٹی میزائل (میزائل شکن) ڈیفنس سسٹم کو ناکارہ بناسکتا ہے۔ صدر پیوٹن کے حکم پر اس کے تجربات کئے گئے اور شاید اگلے برس یہ میزائل روسی اسلحہ خانے کا حصہ بھی بن جائے گا،، تجزیہ کاروں کے مطابق روس نظری طور پر دیگر طاقتور ممالک پر اپنی دھاک بٹھانا چاہتا ہے اور یہ تجربہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،، دوسری جانب مغربی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ روس اپنی دفاعی صلاحیت کے متعلق جو دعوے کرتا ہے وہ اس کی اصل صلاحیت سے زیادہ ہوتےہے،،