پشاور (ویب ڈیسک) پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جینگ کا کہنا ہے کہ چین اور پاکستان مختلف سیکٹرز میں بتدریج آگے بڑھ رہے ہیں۔ رشکئی اکنامک زون ایک اہم منصوبہ ہے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان میں چین کے سفیر نے خیبرپختونخوا کے آئی ٹی بورڈ کے دورہ کے موقع پر کیا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں آئی ٹی بورڈ کا دورہ کر کے بہت خوشی ہوئی ہے، سی ای او سے ملاقات کی ہے، مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا ہے۔چینی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ رشکئی اکنامک زون کے قیام کے سلسلے میں چینی حکومت بھرپور تعاون کر رہی ہیں، رشکئی صنعتی زون صنعتی ترقی کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہو گا، خیبر پختونخوا میں منرل، زراعت، پیٹرولیم اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، سیاحتی وتاریخی مقامات خیبر پختونخوا میں ہیں، چینی سیاح کافی تعداد میں یہاں آتے ہیں۔اس سے قبل انہوں نے جامعہ پشاور میں بلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو سی پیک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر کا کہنا تھا کہ علاقائی روابط کیلئے یہ کانفرنس انتہائی اہم ہے، سینٹرل ایشیا ممالک کی سنجیدگی دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی، سی پیک منصوبے کے تحت سنٹرل ایشیاء ممالک قریب آئیں گے۔چینی سفیر نے کہا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی ناکامی پر دکھ ہوا، پاکستان اور افغانستان میں امن انتہائی ضروری ہے، طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، کشمیر کے مسئلہ پر چین کا موقف بالکل واضح ہے، چین بھارت کی یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرتا ہے۔ رشکئی اکنامک زون کے قیام سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب نوجوانوں کو بلا واسطہ اور تین لاکھ کے قریب بالواسطہ روزگار کے مواقع متوقع ہیں رشکئی اکنامک زون کی انتظامیہ کو اب تک 127سرمایہ کاروں کی جانب سے پلاٹ کے حصول کے لیے درخواستیں بھی مو صول ہو چکی ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قائم کیا جانے والا رشکئی اقتصادی زون خیبر پختونخوا کے لیے لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت میں اہم کر دار ادا کرے گا۔ اس اقتصادی زون سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب لوگوں کو بلا واسطہ اور تین لاکھ کے قریب افراد کو بالواسطہ روزگار فراہمی کے مواقع پیدا ہوں گے اور چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے فراہم ورک میں شامل اقتصادی زون کے باعث 2025تک پاکستان میں فی کس آمدنی میں 50فیصد اضافہ ہو گا۔