نیویارک(ویب ڈیسک) خلا میں گھومتے ایک آوارہ گرد سیارچے نے اس وقت سائنسدانوں کو حیران کر دیا جب وہ ان کی نظروں سے اوجھل رہتے ہوئےزمین کے سر پر آن پہنچا ۔ تفصیلات کے مطابق بنیادی طور پر یہ ایک بڑی پتھریلی چٹان تھی جو خلا میں گھومتی ہوئی زمین کے قریب آ گئی، اس کی چوڑائی 187 سے 427 فٹ) 57 سے 130 میٹر( تھی اور اپنے چھوٹے حجم کے باعث یہ خلا پر نگاہ رکھنے والے اداروں کی عقابی نظروں سے محفوظ رہ پائی۔اس کا نام سیارچہ 2019 اوکے رکھا گیا ہے اور سائنسدانوں کو اس کی موجودگی کا پتا اس وقت چلا جب یہ زمین سے صرف ایک دن کی دوری تک پہنچ گیا۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز یہ چٹان زمین سے صرف 45000 میل کے فاصلے سے گزری اور اس کی رفتار 54000 میل فی گھنٹہ تھی۔ خلا سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ چٹان تو کوئی نقصان پہنچائے بغیر گزر گئی ہے تاہم ایسی بہت سی چٹانیں خلا میں موجود ہیں جن کے وجود کے بارے میں انسان لاعلم ہے اور وہ کسی بھی وقت زمین پر تباہی برپا کر سکتی ہیں۔