کراچی…..طبی ماہرین کے مطابق دنیا کی10 فیصد آبادی گردوں کے مختلف امراض میں مبتلا ہے جو 2026 ءتک 18 فیصد تک جاپہنچے گا۔مریضوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہزاروں بچے آلوددہ پانی ،مضر صحت مشرو بات ، کم پانی پینے اور صفائی ستھرائی کے فقدان کے باعث گردوں کے پیچیدہ مرض کا شکار ہورہے ہیں۔گردے انسانی جسم میں موجود غیر ضروری پانی اور فضلے کو نکالنے کا ذریعہ ہیں ۔ اس سال کا موضو ع بچوں میں گردے کے امراض ۔۔احتیاط علاج سے بہتر ہے،، رکھا گیا ہے ۔ ڈاکٹروں کے مطابق گردوں میں پتھری ،انفیکشن اور درد کی دواؤں کا ضرورت سے زیادہ استعمال مسائل میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔پاکستان میں گردوں کے امراض کا علاج اور ڈائلسسز کی سہولت سمیت گردوں کی پیوند کاری کا کام بھی شروع ہو چکا ہے ۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں گردوں کی بیماریوں میں مبتلا بچوں کی تعداد میں اضافہ تشویش ناک ہے ۔والدین کو چاہیے کہ بچوں کو متوازن غذا فراہم کریں اور ابتدائی علامات کی تشخص کے بعد مستند ڈاکٹروں سے رجوع کریں تا کہ ان کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔