اسلام آباد: حکومت کے 100روز مکمل ہونے پر اخبارات میں ایک کوارٹر کا تقریباً خالی اشتہار دیا گیا تھا جس پر سوشل میڈیا پر متعلقہ حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا لیکن اب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا موقف بھی آگیا ہے اور انہوں نے بتایا کہ وہ اس کے ذمہ دار نہیں تاہم اشتہار جاری کرنیوالی شخصیات کا نام بتانے سے بھی گریز کیا۔
فوادچوہدری نے کہاہے کہ ’ہم مصروف تھے‘ کا اشتہارانہوں نے منظورنہیں کیا، وہ اشتہارات دینے کے مخالف تھے۔ نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران جب وفاقی وزیر سے استفسار کیا گیا کہ حکومت کروڑوں روپے اشتہارات پر کیسے خرچ کررہی ہے، جب لوگ صحت کی بنیادی سہولیات اور پینے کے پانی سے محروم ہیں۔
جمعرات کو مختلف اخبارات میں لگنے والے اشتہار پر وفاقی وزیر نے اشتہار جاری کرنیوالی شخصیت کے بارے میں بتانے سے انکار کردیا تاہم واضح کیا ہے کہ وہ ان لوگوں میں نہیں ہیں جنہوں نے اشتہار کی منظوری دی، فواد چوہدری نے اشتہار پر کروڑوں روپے خرچ ہونے کی بھی تردید کی تاہم اصل لاگت کا بھی نہیں بتایا۔
یادرہے کہ یہ اشتہار سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے حکومت اور متعلقہ وزرا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاتھا اور کچھ لوگوں نے براہ راست وفاقی وزیراطلاعات کو ہی ہدف بنالیا، احمد ملک نے لکھاکہ ”مجھے لگتا ہے فواد چوہدری پر شہباز شریف والا بھوت سوار ہو گیا ٹیکس کے پیسے پر یہ کسی طور پر قبول نہیں، اس کا خرچ جیب سے ہی ادا کریں کیونکہ یہ لوگ وزیراعظم کی محنت پر پانی پھیررہے ہیں“۔