پیرس: ایک شخص کو جب ترکے میں اپنا مکان ملا تو کچھ ہی دنوں بعد چھپر پھاڑ کر اس پر دولت برسی جو لگ بھگ 100 کلوگرام سونے کی شکل میں ملی۔
فرانس کے رہائشی اس شخص کو یہ مکان وراثت میں ملا تھا جو فرانس کے شہر ایوریوکس میں واقع ہے۔ کچھ دنوں بعد چیزوں کو درست جگہ رکھنے پر معلوم ہوا کہ نہ صرف فرنیچر کے نیچے بلکہ دیواروں کی لائنوں، غسل خانوں اور گھر کے ہر کونے میں سونا چھپایا گیا ہے۔ اس طرح گھر کی تلاشی لینے کے بعد سونے کے 5 ہزار سکے، 2 سلاخیں جن میں سے ہر ایک کا وزن 12 کلو اور سونے کے 37 بڑے ڈلے ملے جن میں سے ہر ایک کا وزن ایک کلوگرام سے زیادہ تھا۔
اس مکان کی دیکھ بھال کرنے والے اسٹیٹ ایجنسی کے مالک نے کہا کہ اس نے کبھی یہاں سونا نہیں دیکھا تھا تاہم پہلے فرنیچرسے سونا ملا اور اس کے بعد شراب کی ایک بوتل سے چند سکے ملے اور یوں زیادہ سے زیادہ سونا سامنے آتا گیا۔ کئی حوالوں کےمطابق یہ سونا قانونی اور جائز تھا اور 1950 سے 1960 کے عشرے میں خریدا گیا تھا لیکن نئے مالک کے حصے میں پورا سونانہیں آیا جس کی وجہ فرانسیسی قوانین ہیں۔
فرانس میں وراثتی دولت کے قوانین کے مطابق اگر مرنے والے کسی فرد نے گزشتہ 3 برس میں اپنی دولت پر کوئی ٹیکس نہیں دیا تو اس کی 45 فیصد رقم بطور ٹیکس کاٹی جائے گی اور یوں نئے مالک کو صرف 55 فیصد دولت ہی ملی ہے جو کسی بھی طرح کروڑوں پاکستانی روپے سے کم نہیں۔ اس علاقے کے دیگر گھروں میں بھی طلائی خزانے ملتے رہے ہیں۔