سائنسدانوں نے فیوچر کے بارے میں بنائی گئی ایک چونکا دینے والی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2116 میں ہماری دنیا میں نہ صرف آسمان کو چھونے والی عمارتیں بن جائیں گی بلکہ انسان پانی کی تہہ میں بھی رہنے کا سامان پیدا کر لے گا۔
لاہور: سائنسدانوں نے ایک دلچسپ رپورٹ مرتب کی گئی ہے، جس میں مستقبل کی دنیا کے بارے میں حیران کن انکشافات کئے گئے ہیں۔ سائنسدان ڈاکٹر میگی ایڈیرن کی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ 100 سالوں تک ہماری دنیا بالکل بدل جائے گی۔ ہمارے عام گھروں کی جگہ تھری ڈی پرنٹڈ گھر لے لیں گے۔ دنیا میں آبادی میں اضافے کی وجہ سے انسان نہ صرف آسمان کو چھونے والی عمارتیں بنا لیں گے بلکہ زیر زمین اور پانی کے اندر بھی اپنی رہائشگاہیں بنا لیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں موجود قدرتی وسائل اس قدر کم ہو جائیں گے کہ انسانوں کو اس کا متبادل ڈھوںڈنا پڑے گا۔ رپورٹ کے مطابق 2116ء میں دنیا میں موجود انسان اپنی ضروریات کیلئے پانی، گیس اور خوراک خود بنانے کے قابل ہو جائیں گے۔ توانائی کے حصول کیلئے شمسی توانائی کا استعمال عام ہو جائے گا۔ رپورٹ میں ایک اور دلچسپ بات کہی گئی ہے کہ دنیا کی بیشتر آبادی چاند اور مریخ پر آباد ہو جائے گی۔