انڈین جاسوس کلبھوشن یادیو کے بارے میں اب تک کا سب سے بڑا انکشاف ہواہے کہ وہ سابق ایس ایس پی چوہدری اسلم سمیت 1345 پاکستانیوں کے قتل میں براہ راست ملوث ہے جبکہ اس نے مختلف کارروائیوں کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو 3 ارب ڈالر کا نقصان بھی
پہنچایا ہے۔ کلبھوشن نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ وہ پاکستان میں سی پیک کو تباہ کرنے کیلئے آیا تھا۔ پاکستان کی جانب سے کلبھوشن یادیو کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف میں جمع کرانے کیلئے تحریری جواب تیار کرلیا گیا ہے۔ پاکستان کے تحریری جواب میں کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیانات اور مختلف شواہد کو شامل کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق پاکستان کے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ کلبھوشن یادیو سابق ایس ایس پی چوہدری اسلم سمیت 1345 پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث ہے۔کلبھوشن مبارک پاٹیل کے نام سے بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث رہا ہے، اس بات کا اعتراف وہ خود بھی کر چکا ہے جبکہ بھارت کلبھوشن کو جاسوس قراردینے کی تردید کرتا ہے۔ بھارت کلبھوشن کی پاکستان میں حسین مبارک پٹیل کے نام سے رہنے کی معقول وجہ آج تک نہیں بتا سکا۔ کلبھوشن یادیو کرکٹ، سیاحت، امپورٹ ایکسپورٹ کو تباہ کر کے پاکستان کی معیشت کو تین ارب ڈالر کا نقصان پہنچاچکا ہے۔ بھارتی جاسوس یہ اعتراف کرچکا ہے کہ اسے بھارتی حکومت نے سی پیک کو تباہ کرنے کیلئے پاکستان بھیجا تھا۔ خیال رہے کہ دی ہیگ میں موجود عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت 18 فروری کو شروع ہوگی جو 4 روز تک جاری رہے گی۔ سماعت مکمل ہونے کے 3 ماہ بعد عالمی عدالت اس کیس کا فیصلہ سنائے گی۔