پشاور/لنڈی کوتل: خیبرپختونخوا اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) میں طوفانی بارشوں سے تقریباً 14 افراد جابحق جبکہ 22 زخمی ہوگئے۔
باجوڑ ایجنسی کی ضلعی انتظامیہ نے تصدیق کی کہ علاقے میں طوفانی ہواؤں کے باعث کچے مکانات کی دیواریں اور چھتیں گرنے کے واقعات میں 9 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے۔ حکام کے مطابق تیزہواؤں کے بعد طوفانی بارش کا سلسلہ شام 5 بجے شروع ہوا جو دو گھنٹے تک محیط رہا جبکہ جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کی زیادہ تعداد باجوڑ سے ہے۔
طوفانی بارش سے کئی علاقے زیر آب آگئے، تیزہواؤں کے باعث متعدد درخت اور سائن بورڈ گر گئے۔ ان کے مطابق پشاور اور اس کے دیگر اضلاع گردوغبار کے طوفان کی زد میں رہا جس کے بعد موسلا دھار بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ رپورٹس کے مطابق خیبر ایجنسی میں بارش کے باعث رونما ہونے والے حادثات میں 3 افرادجاں بحق اور9 زخمی ہوئے۔ دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ڈرائیور محمد وکیل جائے حادثہ پر ہی جاں بحق ہوا جبکہ میڈیکل ترجمان ریاض خان نے ہسپتال میں دم توڑا تاہم ایف سی کے دو اہلکار بھی زخمی ہیں۔
ایجنسی ہیڈکوائٹر ہسپتال میں بجلی منقطع ہونے کی وجہ سے طبی عملے کو شدید پریشانی کا سامنا رہا اور ڈاکٹرز موبائل فون کی روشنی میں مریضوں کو طبی امداد فراہم کرتے رہے۔ ایجنسی ہیڈکواٹرز ہسپتال کے اسسٹنٹ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نصیب گل نے ڈان کو بتایا کہ ہسپتال میں 5 لاشیں اور 13 زخمیوں کو لایا گیا تاہم 2 زخمیوں کو پشاور ہپستال منتقل کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دیگر تمام زخمیوں کو فوری طبی امداد دے دی گئیں اور اب ان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ علاوہ ازیں لنڈی کوتل میں 10 سالہ ابراہیم نالے میں تغیانی کے باعث ڈوب کر جاں ہو گیا جبکہ دیگر 2 بچوں کو بچالیا گیا۔
ریسکیو 1122 کے مطابق نوشیرہ میں آسمانی بجلی کی زد میں آکر ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ تیز ہوا کے باعث مرکزی شاہراہ پر آویزاں سائن بورڈ راہ گیر پر گر گیا جسے کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا تاہم انہیں بروقت طبی امداد فراہم کردی گئیں۔ رنگ روڈ پر ویئر ہاؤس کی چھت گرنے سے ایک شخص زخمی ہوا جبکہ شہر کے متعدد علاقوں بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ اس سے قبل وادئ سوات میں موسلا دھار بارش اور ژالہ باری ہوئی اور سیدو شریف سمیت منگورہ شدید بارش کے باعث سیلابی ریلے کی زد میں آگئے۔