اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) اکثر اوقات نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان اختلافات کی خبریں تو اکثر سامنے آتی رہتی ہیں۔ ان خبروں میں کتنی صداقت ہے؟ صحافتی حلقے ان خبروں کو حقیقت پر مبنی جبکہ ن لیگی حلقے اس خبروں کی تردید کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ لیکن اب حامد میر نے ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے صدر اور موجودہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ہمیشہ سے وزیراعظم کے امید وار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1992سے لے کر 2018کے الیکشن سے کچھ دن پہلے تک شہباز شہار کو تقریباً 8 سے 9 مرتبہ وزارت اعظمیٰ کی پیشکش کی گئی ۔ ہر مرتبہ پیشکش کے بعد شہباز شریف معذرت کرتے رہے۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کبھی بھی اپنے بھائی کے خلاف بغاوت نہیں کی ۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ میں مزید اس خبر کی گہرائی میں نہیں جانا چاہتا لیکن میں شہباز شریف کی ایک بات کو سراہتا ہوں کہ مچھوٹے میاں صاحب کو بار بار وزارتِ اعظمیٰ کی آفر کی گئی ۔ شہباز شریف اس پوزیشن میں تھے کہ وہ وزارتَ عظمیٰ کے منصب پر بیٹھ جائیں لیکن انہوں نے یہ آفر قبول نہیں کی۔