پیرس، 12 جون۔ چیف آرگنائزر پاکستان عوامی تحریک فرانس ایم سلمان اسلم چوہدری کا کہنا تھا کہ جس ملک میں دن دہارے پوری دنیا کے سامنے سو افراد کو گولیاں ماری جائیں جس کی نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہو جائیں جن میں اِس دھرتی کی دو حاملہ بیٹیاں بھی شامل ہوں اور گولیاں بہنوں کے جبروں پر چلائی گئی ہوں تین سال سے انصاف نہ مل سکا ہو وہاں تقریباً نصف صدی ُسےکرپشن اور قتل غارت میں ملوث حکمرانوں کو یہ نظام اور انصاف کے نام پر ڈیکوریشن پیس عمارتیں اِن کا کیا کر سکیں گی یا کیا کر سکیں ہیں۔ ہماری کمزوری پُر امن اور مہذب جنگ ہے جس کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے ۔ لیکن ہمیں اپنی قیادت اور انصاف پر یوں یقین ہے جیسے توحید اور یوم عدل پر۔ جو لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم خاموش ہوگئے اور میدان میں نہیں رہے انہیں 2013 کے انتخابات کی طرح ہمارا ایک ایک جملہ یاد آئیگا کہ طاہرالقادری ٹھیک کہتے تھے۔عدالت جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم کیوں نہیں دے رہی؟سانحہ کا ماسٹر مائینڈ سابق آئی جی پنجاب سٹے آرڈر کے پیچھے چھپا ہوا ہے
ظالموا!شہدا کے خون کے قطرے قطرے کا حساب لینے کے لیے اپنے خون کے ایک ایک قطرہ بھی دینا پڑے گا تو دیں گے۔انشاءاللہ