لاس اینجلس: عموماً 18 سال کی عمر میں طالب علم کالجوں اور جامعات کا رخ کرتے ہیں لیکن ہانگ کانگ کا ذہین ترین نوجوان مارچ تیان بوئی دیہار کو یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں ایسوسی ایٹ پروفیسر مقرر کیا گیا ہے۔
18 سالہ مارچ تیان بوئی دیہار کے والدین کا تعلق انڈونیشیا سے تھا لیکن انہوں نے بہت عرصہ قبل ہانگ کانگ میں سکونت اختیار کرلی تھی ۔ اگرچہ تیان خود کو غیرمعمولی طور پر ذہین نہیں سمجھتے اور بقول ان کے وہ زیادہ محنت بھی نہیں کرتے۔ تاہم 2007 میں انہوں نے صرف 9 سال کی عمر میں اے لیولز(جی سی ای) پاس کیا تھا اور جس میں انہوں نے ریاضی کے دو پرچوں میں اے گریڈ حاصل کیا تھا۔ عموماً اس امتحان میں شریک طلبہ کی عمر 16 سے 17 برس ہوتی ہے۔ تیان نے اس کے بعد ہانگ کانگ کی بیپٹسٹ یونیورسٹی سے 5 سال کا کورس 4 سال میں ہی مکمل کرلیا لیکن وہ یونیورسٹی کے تدریسی عمل اور معیار سے مطمئن نہیں تھے، اس کے بعد وہ امریکا گئے اور وہاں سے انہوں نے پی ایچ ڈی کی اور اب وہ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا لاس اینجلس میں معاون پروفیسر مقرر ہوئے ہیں جو دنیا کی دسویں اہم ترین جامعات میں شامل ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے بھائی صرف 14 برس کی عمر میں آکسفورڈ میں واقع ریاضی کے مرکز میں داخل ہوئے جو ایک ریکارڈ ہے۔