لندن: ماہرین سمندروں سے دو سروں والی شارک ملنے کی بڑھتی ہوئی تعداد سے حیران ہیں اور اس پر مزید تحقیق کررہے ہیں۔
سال 2008 سے دو سر والی شارک ملنے کا آغاز ہوا اور اب دنیا بھر کے سمندروں سے دو سر والی عجیب شارک ملنے کی اطلاعات مل رہی ہیں لیکن ماہرین اس کی وجوہ سے لاعلم ہیں۔
اگرچہ یہ کسی ڈراؤنی فلم کا کوئی منظر لگتا ہے لیکن سائنسدان یہ بھی نہیں جانتے کہ تبدیل شدہ شارک کتنے عرصے زندہ رہتیہیں۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ شارک کے اندھا دھند شکار سے ان کا کا جینیاتی پول سکڑ رہا ہے اور آپس میں نسل خیزیسے ان کی ظاہری صورت بدل رہی ہے۔
پہلی شارک 9 سال قبل آسٹریلیا کے ساحل سے پکڑی گئی تھی، پھر 2013 میں فلوریڈا میں ایک بُل شارک شکار کی گئی جس کے پیٹ میں ایک دو سر والا بچہ تھا۔ جتنی بھی دو سر والی شارک ملی ہیں ان میں دو دماغ تھے اور وہ مل کر اپنے جسم کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتی تھیں۔ ایسے جانور درست طور پر نہیں چلتے ہیں کیونکہ ایک دماغ کچھکہتا ہے اور دوسرا کچھ اور۔ اس سے قبل دو سر والے سانپ دنیا بھر میں دیکھے گئے ہیں جن میں ایک سانپ دوسرے پر حملہ کرکے اسے کھا بھی جاتا ہے۔