اسلام آباد: بے نظیر ائیرپورٹ سے پی آئی اے کے 2 ملازمین کو 3 افغان خواتین کو جعلی دستاویزات پر لندن بھجوانے کی کوشش کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑلیا گیا ہے۔
پی آئی اے کے باکمال لوگوں کی لاجواب سروس سے دنیا بھر میں وطن عزیز کی بدنامی کی نئی داستانیں لکھی جارہی ہیں۔ ابھی بیرون ملک جانے والی پروازوں سے ہیروئن کی برآمدگی کا طوفان تھما نہ تھا کہ اس اہم قومی ادارے کے اہلکاروں کی جانب سے لوگوں کو غیر قانونی طور پر برطانیہ بھجوانے کی خدمات کا بھانڈا بھی پھوٹ گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کے بینظیر ایئرپورٹ پر 3 افغان خواتین نے کابل کے بورڈنگ پاسز لیے۔ ایف آئی اے کی کلیئرنس کے بعد افغان خواتین نے برطانیہ کی جعلی دستاویزات لیں اور کابل کے بجائے لندن جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 785 میں سوار ہونے کا انتظار کرنے لگیں۔ اسی اثنا میں ایف آئی اے اہلکاروں نے شبہ ہونے پر تحقیقیات کی تو سارا بھانڈا پھوٹ گیا۔ ایف آئی اے نے تینوں خواتین کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی تو اس واقعے میں پی آئی اے کے 2 اہلکار نسیم اور اسرار براہ راست ملوث پائے گئے۔ دونوں اہلکاروں کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ جعلی دستاویزات سے برطانیہ جانے والی تینوں افغان خواتین کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جب کہ پی آئی اے کے دیگر عملے کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔