نئی دہلی / گووا: بھارت اور روس میں دفاع اور توانائی کے شعبوں میں اربوں ڈالر کے 20 معاہدے طے پا گئے۔
گزشتہ روز بھارت کے سیاحتی مقام گووا میں برکس اجلاس کے موقع پر نریندر مودی اور ولادیمیر پوتن کے درمیان ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے بعد معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن کے تحت بھارت روس سے جدید ترین میزائل دفاعی نظام ایس 400 ٹریمف اور 200 ہیلی کاپٹر خریدے گا جبکہ ہیلی کاپٹر مشترکہ طور پر بنائے جائیں گے اور کچھ ہیلی کاپٹر بھارت میں بھی بنیں گے۔ اس کے علاوہ بھارت روس سے بحری جہاز بھی خریدے گا۔
روسی آئل کمپنی روزنیفٹ بھارت میں سرمایہ کاری کرے گی جس کی مالیت 13 ارب ڈالر ہے۔ مودی اور پوتن کی ملاقات کے بعد مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔ بھارت نے شام کے تنازع کے حل کیلیے روسی کوششوں کو سراہا ہے۔ ملاقات میں مودی نے روسی صدر سے کہا کہ دو نئے دوستوں کی بجائے ایک پرانا دوست بہتر ہوتا ہے۔
بعدازاں بھارتی سیکرٹری خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ پیوٹن مودی ملاقات میں دہشتگردی کی ہر شکل میں مذمت کی گئی، مودی نے اڑی واقعے پر روس کی مذمت کا شکریہ ادا کیا۔ بھارتی سیکریٹری خارجہ نے گھما پھرا کر جواب دیا کہ رو س سے علاقائی تعاون پر بات ہوئی، پاک روس فوجی مشقوں پر سوال گول کرگئے۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے روسی صدر کے ساتھ ملاقات میں پاک روس فوجی مشقوں کا معاملہ بھی اٹھایا ہے۔ علاوہ ازیں نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان بھی ملاقات ہوئی۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے دعویٰ کیا ہے کہ مودی نے چینی صدر کے ساتھ ملاقات میں مولانا مسعود اظہر اور این ایس جی کا معاملہ اٹھایا ہے۔
سوارپ نے مزید کہا کہ نریندر مودی کی چینی صدر سے ملاقات سود مند رہی، دہشتگردی خطےکے لیے خطرہ ہے، کوئی ملک دہشت گردی سے محفوظ نہیں، بھارت، چین، افغانستان اور خطےکے دیگر ممالک دہشت گردی کا شکار ہیں، چین اور بھارت کے درمیان دہشت گردی کیخلافمشترکہ اقدامات پر اتفاق ہوا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چینی حکام نے بتایا کہ این ایس جی پر دوبارہ جلد مذاکرات ہوں گے۔ اےایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے حکام نے بتایا ہے کہ دونوں رہنما حالیہ درپیش مسائل حلکرنے پر متفق ہوگئے ہیں اور دہشتگردی کے خلاف تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے مگر بھارتیوزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ این ایس جی کے حوالے سے کوئی اتفاق نہیں ہوا۔ مزیدبرآں گووامیں 5 رکنی برکس ممالک کا دو روزہ سربراہی اجلاس شروع ہوگیا۔