سابق وزیراعظم نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر اس وقت ایون فیلڈ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد اڈیالہ جیل میں ہیں اور
اپنا پہلا ہفتہ گزار چکے ہیں تاہم ان کی سز ا کے خلاف اپیلوں کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی گئی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر بھی والدہ کے جیل جانے کے بعد پاکستان واپس آئے اور ملاقات کیلئے پہنچے اور اس وقت وہ بھی انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جبکہ وہ سوشل میڈیا پر بھی کافی ایکٹو نظر آ رہے ہیں ۔نوازشریف اور مریم نواز جس روز لندن سے وطن وآپس آ رہے تھے اسی روز جنید صفدر کی ایون فیلڈ فلیٹس کے باہر موجود مظاہرین سے ہاتھا پائی بھی ہوئی جس کے بعد انہیں برطانوی پولیس نے گرفتار کیا لیکن کچھ ہی دیر کے بعد بغیر چارج چھوڑ دیا ۔جنید صفدر نے ٹویٹر پر اپنی بچپن کی ایک تصویر جاری کی ہے جس میں وہ اپنے نانا نوازشریف کی تصویر تھامے کھڑے ہیں جبکہ انہوں نے اس کے ساتھ نوازشریف اور مریم نواز کی لندن سے لاہور واپسی کے وقت گلے ملتے ہوئے تصویر بھی جوڑ کر شیئر
کی اور ساتھ پیغام لکھا کہ ” تقریبا 20 سال بیت چکے ہیں لیکن کچھ زیادہ تبدیلی نہیں آئی ہے ۔“جنید صفدر نے اس تصویر کے ذریعے 20 سال پہلے نوازشریف کے ساتھ ہونے والے سلوک اور حالیہ حالات کا موازنہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے نواسے اور مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ جنید صفدر غیرملکی پرواز کیو آر 628 سے براستہ دوحا علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پہنچے تو مسلم لیگ نون کے کارکنوں نے ان کا پرجوش استقبال کیا، کارکنوں نے انہیں پھولوں کے ہار پہنائے اورنواز شریف کے حق میں نعرے لگائے تاہم جنید صفدر میڈیا سے کوئی بات کیے بغیر روانہ ہو گئے ۔لیگی ذرائع کے مطابق جنید صفدر اڈیالہ جیل میں اپنے نانا نواز شریف، والدہ مریم نواز اور والد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے ملاقات کریں گے، بتایا گیا ہے کہ جنیدصفدر مسلم لیگ نون کی انتخابی مہم میں بھی شریک ہوں گے۔نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں قید اورجرمانوں کی سزائیں سنائی ہیں، کیپٹن صفدر نے راولپنڈی میں گرفتاری پیش کی تھی جبکہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو جمعہ کے روز لندن سےلاہور پہنچنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔