تحریر : شاہ بانو میر
قائد اعظم 2016 کا سال نجانے کیوں زیادہ روشن اور اجلا دکھائی دے رہا ہے ظلمت کے طویل اندھیروں کے بعد جیسے نور کا پھیلاو اس مملکت خدا داد پے ہونے والا ہے – قائد اعظم اس سے پہلے ہمیشہ شرمندہ رہے کہ آپ کو جنم دن پر کیا ایسا تحفہ دیں کونسی سچائی ہو کہ فخر سے آپکو کہہ سکیں کہ پاکستان آپ نے بنایا ہم نے بچایا آج تک 2015 میں جو جو کچھ ہونا تھا وہ اس ملک کے ساتھ ہو چکا اب نیا پاکستان بن رہا ہے۔
اسی لئے پورے یقین کے ساتھ آپکو کہہ سکتی ہوں جنرل راحیل کو تاریخ نے اچانک ہی نمودار کیا اور پھر اسلام کا تشخص اور سچا مزاج ہم سب دیکھ رہے اور اس کے ثمرات محسوس کر رہے بیرون ملک مختلف ممالک سے تیزی کے ساتھ پاکستان کی سلامتی کو درپیش مسائل کو سچائی کے اور ثبوتوں کے ساتھ پیش کر کے بھارتی موقف کمزور کیا – اندرون ملک شیر کی دھاڑ گونجی اور بغیر کسی دباو میں آئے رینجرز نے آپریشن شروع کیا – ہزاروں جرائم پیشہ افراد جو در اصل سیاسی طاقتور شخصیات کے زیر سایہ تھے آج مبحوس ہیں – مجرم گرفت میں آئے تو ڈری سہمی عوام کا خون بہنا بند ہوا – وحشت کا راج ختم ہوا۔
آج ہر غاصب ہر مجرم ہرملک دشمن طاقتور انسان بے دست و پا ہے چراغپاہ ہے – مگر بے بسی کے ساتھ تڑپ رہا ہے -کراچی جیسے شہر کی یرغمالی اور باہمی لوٹ مار کی تقسیم شدہ رقوم کیلئے کرائے جانے والے مافیا ختم ہوچکے – بوری بند لاشیں کر تشدد زدہ نوجوان ڈکیتیاں بھتہ مافیا اغواء برائے تاوان چائینہ کٹنگ اربوں کھربوں کی لوٹ مار کرنے والے پابند سلاسل ہیں – جانوں کی قربانیاں دینے والے ہمارے فوجی جوان پاکستان کی سرحدوں کا مکمل دفاع کر رہے ہیں – میرے قائد یہ سب آپکے شہر میں ہو رہا تھا – ہم شرمندہ اور بے بس تھے۔
انشاءاللہ اب صفائی کا آخری مرحلہ بڑی مچھلیوں پے ہاتھ ڈالنے سے شروع ہو چکا ہے – اب ہر ادارہ آزاد خود مختار اور کارکردگی کی بنیاد پر چلے گا اور ْپاکستان مکمل اہداف حاصل کرے گا ہر شعبے میں – بغیر اندرونی سازشوں کا شکار ہوئے – میرے قائد اس ملک کے چپہ چپہ کو ناپاک دشمن سے صاف کر کے مستقبل قریب اور بعید کے عظیم پاکستان آزاد خوشحال پاکستان کی بنیادوں میں اپنی جانوں کا نزرانہ صبح و شام پیش کرتے ہوئے ذرا بھی ہچکچا نہیں رہے – پاکستان ترقی کی منازل جدید ذریعہ آمد و رفت سے تیز رفتاری سے طے کر رہا ہے۔
روشن مستقبل نظریاتی سوچ کے حامل پاکستانی رہنما کے ساتھ بابا آپ کے پاکستان میں سیاست کا شعبہ سب سے زیادہ جرائم پیشہ شعبہ بنا دیا گیا تھا آپ کی شفاف سیاست سے دور یہ سیاستدان مفادات کے غلام تھے جہاں پیسہ لے کر ملک کو بیچتے رہے – – مگر جرنل راحیل نے زبردست صفائی کر کے تمام بڑے سے لے کر چھوٹے ملزم کو گھیر لیا ہے – اب کسی کے بچاوکی امید نہیں – سیاست کا زبردست دور شروع ہو گیا ہے میرے قائد جہاں اختلاف رائے کو دلیل کی بنیاد پر پرکھا جا رہا ہے- حکمران حقیقی انداز میں خدمت کرتے اور ملک کیلئے کام کرتے دکھائی دے رہے ہیں اور ظالمانہ حد تک ان کا محاسبہ کرتی اپوزیشن یہی کسی مضبوط ملک کے نظام کی اصل کامیابی ہے – رل مل کے کھاو اور مک مکا کی سیاست سسکتی ہوئی اپنی موت آپ مر رہی ہے الحمد للہ بابائے قوم 2015 کا 31 دسمبر کو غروب ہوتا سورج اپنے ہمراہ ساری ناکامیاں ساری کوتاہیاں لے جائے گا۔
شاندار چائینیز حکومت کے قابل بھروسہ منصوبوں کے ساتھ نئی باوقار قوم اپنے پیروں پر کھڑی ہوگی – 16 دسمبر 1 جنوری کا سورج پوری آب و تاب کے ساتھ چمکتا ہوا ہمیں آپ کے سامنے فکر سے سر اٹھا کر دعا کے قابل بنا دے گا اور اس سربلندی اورکامیاب پاکستان کیلئے لکھتے لکھتے ہاتھوں کی رگیں ابھر آئیں مایوسی نے کئی بار گھیراو کیا – مگر الحمد للہ اب ثمر ملتا دکھائی دے رہا ہے – اہل دانش کی دور رس نگاہیں 2016 کو بہتر سے بہترین پاکستان دکھا رہی ہیں جس کا سہرا ایک طرف اس بہادر عوام کو جاتا ہے دوسری طرف سپہ سالار پاکستان کو جاتا ہے سیاسی مخالفین کی بھرپور سیاست نے پاکستان کے ہر دم توڑتے شعبے کو اجاگر کیا – کامیاب حقیقی اپوزیشن کا کردار پہلی بار ادا کیا گیا – جس کا سہرا بلاشبہ عمران خان کے سر ہے۔
حکومت وقت نے شدید ترین دباو کو برداشت کیا اور مشکل ترین دور سے نہ صرف خود کو بچانے میں کامیاب ہوئی بلکہ چائنہ جیسے دوست کے ساتھ مل کر پاکستان کے پہلے ترقیاتی اہم ترین منصوبے کو بھی شروع کیا جو پاکستان کا کمزور معاشی تصورختم کر کے اس کی معیشت کو آسمان کی بلندیوں تک لے جائے گا – حکومت وقت کی شاندار کارکردگی اور بہترین خارجہ تعلقات نے پاکستان کی بین القوامی کموینٹی میں تنہائی کی شدت کو کم کیا ہے – دہشت گردی کے عفریت پر قابو کا سہرا عمران خان نواز شریف کو دیتے ہیں۔
بھارت کو جارحانہ روئی دکھانے سے مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں ہوئے تو سیاسی نظام کی بالا دستی کو تسلیم کرتے ہوئے پہلی بار مفاہمت کا ہاتھ آگے کیا- جو پاکستانی حکومت کی جیت ہے – یہ سب شروع ہوا ہے-اصل رخ 2016 میں مزید شاندار انداز میں سامنے آئے گا اور قائد کا پاکستان بنے گا۔
میرے بابا 25 دسمبر اگلی بار انشاءاللہ بہت ہی تزک و احتشام سے منایا جائے گا – روشن کامیاب آزاد خود مختار خوشحال عوام کے ساتھ آپکی سوچ کے عین مطابق اصل پاکستان خوشحالی ذہنوں کو تازہ دم رکھتی ہے اور اپنے محسنین کو ان کے اعزاز کے مطابق خراج تحسین پیش کرتی ہے انشاءاللہ پہلی بار 25 دسمبر 2016 ایسا ہی تاریخی دن بنے گا پوری قوم پوری سرشاری سے اور خوشی سے آپکا جنم دن منائے گی۔ پہلی بار انشاءاللہ۔
تحریر : شاہ بانو میر