اگلے 23 سالوں میں دنیا بھر میں چارمیں سے ایک بچہ پانی کی شدید قلت کا شکار ہو گا۔ 2040 میں بچوں کو ہیضے اور اسہال جیسے مہلک امراض کا شدید خطرہ ہے۔
بچوں کے تحفظ کے عالمی ادارےیونیسیف کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں پہلے ہی پانچ کروڑ بچوں کا تعلق ایسے علاقوں سے ہے جہاں پانی کی فراہمی محدود ہے جبکہ36 ممالک میں پانی کی مانگ ،دستیاب وسائل سے تجاوز کر چکی ہے۔ خشک سالی، بڑھتے درجہ حرارت، سیلاب، آبا دی میں اضافے کی وجہ سے فراہمیٔ آب میں مزید کمی کی توقع کی جا سکتی ہے۔ رپورٹ میں انتباہ کیا گیا ہے کہ صاف اور وافر مقدار میں پانی کی فراہمی کے لئے کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو زیادہ سے زیادہ بچے گنداپانی پینے پر مجبور ہو جائیں گے جو بچوں میں ہیضہ اور اسہال جیسی بیماریوں کا سبب ہو گا۔