خصوصی رپورٹ ..اصغر علی مبارک سے .. قرارداد پاکستان کے 78 سال پورے ہونے پر آج ملک بھر میں یومِ پاکستان روایتی جوش و خروش اور اس عزم کے ساتھ منایا رہا ہے کہ قرارداد پاکستان کی روشنی میں ملک کو عظیم سے عظیم تر بنائیں گے۔علی الصبح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 توپوں اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی، جبکہ نماز فجر کے بعد مساجد میں ملک کی ترقی، خوشحالی، سلامتی اور امن کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔بعدازاں لاہور میں مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد بھی ہوا جس میں پاک فضائیہ کے دستے نے مزار پر گارڈز کے فرائض سنبھال لئے۔یوم پاکستان پر سب سے بڑے شہر کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ اور راولپنڈی سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں تقاریب کا اہتمام کیا گیا، جب کہ اس موقع سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔آج سے 77 سال قبل 1940ء کو اس دن لاہور کے منٹوپارک میں مسلم لیگ کے اجتماع میں تاریخی قرارداد پاکستان کی منظوری دی گئی جس کی وجہ سے جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کیلئے ایک الگ وطن کے قیام کی راہ ہموار ہوئی۔پاکستان میں حکومتی سطح پر ہر سال 23 مارچ کو تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جب کہ فوجی پریڈ کو تقریبات میں منفرد اہمیت حاصل ہے۔پریڈ گراؤنڈ میں یوم پاکستان کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ہماری تاریخ میں 23 مارچ جیسا کوئی دن نہیں، اس دن ہمارے بزرگوں نے ایک جدید اور جمہوری ملک بنانے کا عزم کیا.انہوں نے واضح کیا کہ بعض طاقتوں کی جانب سے خطے میں دہشت گردی کو ہوا دینے کا عمل جاری ہے اور پاکستان کی مسلح افواج نے دہشت گردوں کے خلاف غیر معمولی قربانی دیں اور اسی تناظر میں امن و امان کی بحالی میں قربانیاں دینے والوں کے لیے تمغہ عزم کا اعلان کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس خواب کو حقیقت بنانے کے لیے قربانیاں دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ساتھ ہی اس یوم پاکستان کی پریڈ میں ترکی، متحدہ عرب امارات اور اردن کے دستوں کی موجودگی پر بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے بھارت کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی تحریک آزادی پر ظلم کے پہاڑ توڑنا بند کردے کیونکہ آزادی کی تحریک کو ظلم سے نہیں دبایا جاسکتا۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم اور افواج پاکستان نے آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے تحت دہشتگردی کا مقابلہ بڑی جدوجہد سے کیا اور آج کے دن کی مناسبت سے امن و امان کی بحالی میں قربانیاں دینے والوں کے لیے تمغہ عزم کا اعلان کرتا ہوں۔تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل باعث اطمینان ہے کہ ہمارے جمہوری ادارے بحال ہیں اور دو جمہوری حکومتیں اپنی مدت پوری کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔انہوں نے پریڈ کے شاندار انعقاد پر کمانڈر، شرکاء، مقامی انتظامیہ کو سلام پیش کرتے ہوئے نصیحت کی کہ ہمارے بہادر جوان ملک و ملت کی حفاظت کے لیے ایمانداری کے ساتھ اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں۔یوم پاکستان کی مرکزی تقریب اسلام آباد میں شکرپڑیاں کے پریڈ گراؤنڈ میں صبح 9 بجے شروع ہوئی، جس میں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستوں نے سلامی پیش کی۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی صدر مملکت ممنون حسین تھے جبکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی، ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان، وزیر دفاع جہانگیر دستگیر سمیت اراکین پارلیمان اور دیگر رہنماؤں اور مہمانوں نے شرکت کی۔علاوہ ازیں سری لنکا کے صدر متھری پالا سری سینا نے بھی خصوصی طور پر یومِ پاکستان کی مرکزی تقریب میں شرکت کی۔گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی غیر ملکی فوجی وفود نے یومِ پاکستان پر ہونے والی پریڈ میں شرکت کی جن میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، اردن اور ترکی کے دستے شامل تھے۔پریڈ میں پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج کے ساتھ ساتھ فرنٹیئر کور، ناردرن لائٹ انفنٹری، اسلام آباد پولیس، پنجاب رینجرز کے کیمل بینڈ سمیت تینوں مسلح افواج کے اسپیشل سروس گروپ نے حصہ لیا۔دوست ملک چین کے اشتراک سے پاکستان میں تیار کیے گئے جے ایف -17 تھنڈر طیارے سمیت ایف 16، میراج اور دیگر لڑاکا طیاروں نے فضائی مارچ پاسٹ کا شاندار مظاہرہ پیش کیا۔یوم پاکستان کی تقریب میں پہلی بار متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے تینوں مسلح افواج کے دستے نے شرکت کی اور شاندار مارچ پاسٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سلامی پیش کی۔یو اے ای کا دستہ اپنا قومی پرچم تھامے سلامی چبوترے کے سامنے سے گزرا جس کی قیادت خالد حامد البلوشی کررہے تھے۔بعدِازاں اردن کے مسلح افواج کے دستے نے بھی شاندار مارچ پاسٹ کا مظاہرہ کیا جبکہ عسکری بینڈ نے ‘جیوے جیوے پاکستان اور اللہ اکبر‘ کی دھن بجا کر خراج تحسین پیش کیا اور سلامی بھی پیش کی۔یوم پاکستان کی پریڈ میں پاکستان کے جدید ترین فوجی سازو سامان، میزائل اور دفاعی آلات کی نمائش بھی کی گئی۔پریڈ کے بعد ملی نغموں پر شاندار پرفارمنس مظاہرہ کیا گیا جبکہ صوبہ پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ثقافتی رنگ بھی بکھیرے گئے۔بیرون ملک پاکستانی مشنز، سفارتخانوں میں بھی یوم پاکستان کی مناسبت سے خصوصی تقریبات کا انعقاد ہوگا جن میں صدر و وزیراعظم کے پیغامات پڑھ کر سنائے جائیں گے جبکہ قومی پرچم بھی لہرایا جائے گا۔اس موقع پر ملک بھر میں قومی، سیاسی اور سماجی اداروں کی جانب سے تحریکِ پاکستان کے حوالے سے خصوصی تقریبات اور پروگراموں کا انعقاد کیا گیا۔یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں خصوصی تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا ہے جہاں مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایا کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی اہم شخصیات کو اعزازات سے نوازا جائے گا۔دنیا کی عظیم و بہترین پاکستانی قوم آج یوم پاکستان کا دن بھرپور ملی جوش و جذبہ سے اس پختہ عزم کے ساتھ منارہی ہے کہ ملک کی ترقی و استحکام کےلئے انتھک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جاۓ گا یوم پاکستان کا آغاز مساجد میں ملک و قوم کی خوشحالی ، سلامتی ،ترقی کی دعاؤں سے ھوا مزار اقبال پر گارڈ کی تبدیلی کی تقریب ھوئی اور پاک فضائیہ کے چاک و چوبند دستے نے اعزازی گارڈ کی ذمہ داریاں سمبھالی اس موقع پر ایئر کموڈور سید سراج الحسن مہمان خصوصی تھے مزار اقبال پرپاکستان رینجرز کے گارڈ خدمات انجام دے رھے تھے جبکہ کراچی میں مزار قائد پر بھی گارڈ ز تبدیلی ھوئی ، لاہور واہگہ میں پاک بھارت سرحد پر پرچم اتارنے کی تقریب کے دوران انتہائی پرجوش مناظر دکھائی دیے جہاں شرکاء نے ’اللہ اکبر‘ اور ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعروں سے لہو گرما دیا۔پرچم اتارنے کی تقریب کے دوران نوجوان، بزرگ، بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ اس موقع پررینجرز کے کڑیل جوانوں کے ساتھ ساتھ عوام کا جوش و خروش اور فلک شگاف نعرے بے مثال تھے۔رینجرز کی دلیرانہ انداز کی پریڈ کے دوران تقریب دیکھنے کے لیے موجود عوام اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے بلند کرتے رہے۔یوں تو لاہور میں روزانہ ہی پرچم اتارنے یہ تقریب منعقد ہوتی ہے تاہم یوم پاکستان، یوم دفاع اور یوم آزادی کے موقع پر ہونے والی تقریب میں شرکاء اور رینجرز دونوں ہی حب الوطنی کے الگ رنگ میں رنگے دکھائی دیتے ہیں۔رینجرز کے جوانوں کی بوٹس کی دھمک سے ان کا عزم اور ہمت گونجتی سنائی دی۔رات بھر مزار قائد اور مینار پاکستان پر شاندار آتش بازی کی گئی یوم پاکستان پر تمام قومی عمارتوں پر پرچم کشائی کی تقریبات ھوئیں یوم پاکستان پر سب بڑی تقریب مسلح افواج پاکستان کی پریڈ میں سری لنکن صدر خصوصی طور پر شرکت کی جنکا استقبال صدر پاکستان ممنون حسین نے رات گے اسلام آباد پر گرم جوشی سے کیا یہ دن 1940 کو آج ہی کےدن قرار داد لاہور کی منظوری کی یاد میں منایا جاتا ہے جس میں جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے ایک الگ مادر وطن کی منزل کے حصول کو عملی جامہ پہنانے کےلئے لائحہ عمل فراہم کیا گیا۔ 23 مارچ کا دن ہماری قومی تاریخ کا ایک ناقابل فراموش دن ہے 78 سال قبل آج ہی کے دن برصغیر پاک و ہند کے مسلمان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی قیادت میں لاہور میں اپنے لیے ایک علیحدہ وطن کے حصول کیلئے جدوجہد کرنے کا عہد کیا اور قرار داد لاہور منظور کی ۔ جنوبی ایشیا کی مسلم ملت ایک مدت سے اپنی شناخت کے لیے کوشاں تھی لیکن اس کے سامنے کوئی متعین منزل نہیں تھی۔ اسی تاریخ کونہ صرف یک سوئی میسر آئی جس کے نتیجے میں منزل کا تعین ہوا بلکہ قیام پاکستان کی صورت میں مسلمانوں نے وہ منزل بھی حاصل کی۔ علامہ اقبال ؒ کے خطبہ الٰہ آباد میں اگرچہ منزل کا تعین کر دیا گیا تھا لیکن اس کا واضح اظہار 23مارچ 1940 کو قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی سربراہی میں منعقد ہونے والے تاریخی اجتماع میں کیا گیا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دن کا آغاز 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی سے ہوا ۔ مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک کی ترقی خوشحالی اور یکجہتی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی ، اہم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم کی جھنڈیاں سجائی گئی ھے ۔یوم پاکستان کی اہم تقریب پریڈ ایونیو اسلام آباد میں شاندار فوجی پریڈ ہے جہاں مسلح افواج کے دستے مار چ کریں گے اور لڑاکا طیارے فضائی کرتب دکھائیں گے۔مختلف علاقوں کی ثقافت پر مبنی فلوٹس کی نمائش کی جائے گی۔اس موقع پر صدر مملکت ممنون حسین مہمان خصوصی جبکہ سری لنکا کے صدر متھری پالا سری سنہا ،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی تقریب میں موجود ہونگے۔شام کو ایوان صدر میں تقسیم اعزازت کی تقریب منعقد ہوگی جہاں صدر ممنون حسین مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات کو اعزازت اور تمغے دیں گے۔ اس سال مجموعی طور پر ایک سو اکتالیس پاکستانیوں اورغیرملکی شخصیات کو سول اعزازات دئیے جائیں گے، کیوبا کے سابق صدر ڈاکٹر فیڈرل کا سترو کو بعد از مرگ نشان پاکستان سے نوازا جائے گا جبکہ انسانی حقوق کی علمبرد ار مرحومہ عاصمہ جہانگیر کو پاکستانی شہریوں کےلئے بےلوث خدمات کے اعتراف میں بعد از مرگ نشان امتیاز سے نوازا جائے گا۔ اخبارات نے خصوصی ایڈیشن کی اشاعت کی ھے قومی ٹیلی ویزن کی طرح نجی ٹی وی چنیلز اور ریڈیو پاکستان دن بھر خصوصی پروگرام نشر و ٹیلی کاسٹ کریں گے جس میں تحریک پاکستان کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی جائے گی۔اسلام آباد کی طرح خیبرپختونخوا ،سندھ ،پنجاب ،بلوچستان میں یوم پاکستان کے سلسلے میں تقریبا ت ہوگی۔جبکہ ضلع سوات کے سیاحتی مقام مالم جبہ میں تین روزہ پاکستان زندہ آباد فیسٹیول بھی شروع ہوچکا ھے ۔ فیسٹیول میں پیرا گلائیڈنگ، سیکنگ، تیر اندازی ، دوڑ اور مصوری کے مقابلے منعقد کئے جائیں گے۔