استانہ: پرانی قبر سے سوائے ہڈیوں کے کیا مل سکتا ہے، لیکن اگر قبر کسی بادشاہ کی ہو تو پھر بات اور ہے۔ قازقستان کی بنجر پہاڑیوں میں ماہرین آثار قدیمہ ایک ایسی ہی قبر تک جا پہنچے اور پھر جو کچھ اس قبر سے دریافت ہوا تو دیکھنے والے آنکھیں جھپکنا ہی بھول گئے۔
میل آن لائن کے مطابق ترباگاتی پہاڑی سلسلے میں واقع یہ قبر کم از کم 2800 سال پرانی ہے، جس میں شاہی خزانہ دفن کیا گیا تھا۔ سونے اور دیگر قیمتی دھاتوں سے بنی 3000 مختلف اشیاءاس قبر سے دریافت ہوئی ہیں۔ ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ اس خزانے کا تعلق قدیم دور کی ”ساکا سلطنت“ کے بادشاہوں سے ہے اور جہاں تک اس کی مالیت کی بات ہے تو ماہرین آثار قدیمہ نے اس کی تاریخی اہمیت کے پیش نظر اسے انمول قرار دیاہے۔
دریافت ہونے والی اشیاءکی تفصیلات بتاتے ہوئے ماہرین کا کہنا تھا کہ ان میں کانوں میں پہنی جانے والی بالیاں، سونے کی پلیٹیں، سونے کے سکے، چوڑیاں اور ہار وغیرہ شامل ہیں۔ زیورات کی بناوٹ اور ڈیزائن کے مشاہدے کے بعد ماہرین نے اندازہ لگایاہے کہ قدیم دور میں بھی سونے جیسی دھات کو ڈھالنے اور اس سے مختلف قسم سے زیورات بنانے کا فن کمال کو پہنچ چکا تھا۔