حضرت لعل شہباز قلندر کا تین روزہ عرس آج سے سہون شریف میں شروع ہورہا ہے۔ اس سال مزار اور زائرین کی سیکورٹی کے لیے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
16 فروری 2017 سات بج کر ایک منٹ پر حضرت لا ل شہبازقلندر کے مزار پر دھماکا ہوااور پھر قیامت گزرگئی۔سانحہ سہون شریف کےبعد شہر کی سیکورٹی کےلئے غیر معمولی سیکورٹی پلان تشکیل دیاگیا۔ ملک بھر سے آنے والے زائرین کو درگاہ پر گولڈن گیٹ سے جانے کے لیے مختلف سیکورٹی مراحل سے گزرنا ہوگا۔مرکزی گیٹ سے داخل ہونے کے بعد زائرین کو قطارلگاکر تلاشی دینے کے بعد پھر واک تھرو گیٹ سے گزرنا ہوگا۔
مزار کے اندر اور اطراف میں 100 سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں ،اسی طرح کے انتظامات دھماکا چوک سے مزار کی طرف جانے والے راستوں پر بھی کیے گئے ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پورے سہون شہر کو انتہائی حساس قرار دے کر آٹھ سیکورٹی زون میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ شہر بھر میں پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔ سیکورٹی صورت حال پر نظر رکھنے کے لیے دو مرکزی کنٹرول روم قائم کیے گئے ہیں جبکہ ڈرون کیمروں سے بھی زائرین کی نگرانی کی جائے گی۔