اسلام آباد… پنجاب سے رواں سال3 لاکھ ٹن آلو برآمد کئے جائیں گے جبکہ دسمبر2015ءسے اب تک آٹھ مختلف ممالک کو80 ہزار ٹن سے زائد آلو برآمد کئے جاچکے ہیں ۔ان ممالک میں روس، بحرین، کویت ، سری لنکا، ملائیشیا، قطر، اومان اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔
پنجاب کے صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ گزشتہ برس ایک لاکھ96 ہزار ٹن آلو برآمد کئے گئے تھے جبکہ رواں سال کےلئے آلو کا برآمدی ہدف بڑھا کر تین لاکھ ٹن کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلہ میں پنجاب میں آلو کے زیرکاشت رقبہ میںآٹھ اعشاریہ تین فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس سال صوبہ میں4 لاکھ ایکڑ رقبے پر آلو کی فصل کاشت کی گئی ہے جس کے باعث مقامی ضروریات سے زائد آلو کی برآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ قیمتی زرمبادلہ کمایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال صوبہ میںچوراسی اعشاریہ تین ملین ٹن آلو کی پیداوار حاصل ہوئی تھی جبکہ رواں سال پیداوار میں مزیداضافہ متوقع ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ حکومت صوبے میں سپلائی چین مینجمنٹ کا مربوط نظام متعارف کروا رہی ہے تاکہ آلو کے کاشتکاروں کو براہ راست برآمد کنندگان سے جوڑا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کاشتکاروں کو جدید ٹیکنالوجی اور مشینری کی خریداری کےلئے ایک سو تیراسی اعشاریہ ایک ارب روپے کے قرضے فراہم کرچکی ہے تاکہ زرعی شعبے کی پیداوار کو عالمی معیار کے مطابق بنایاجاسکے جس سے نہ صرف ملکی غذائی ضروریات پورا کرنے میں مدد ملے گی بلکہ ضرورت سے زائد زرعی اجناس کی برآمدات سے قیمتی زرمبادلہ بھی کمایا جاسکے گا۔