سیوول: جنوبی کوریا کے جزیرے جندو کے قریب غرق ہوجانے والے بحری جہاز سیوول کو 3 برس کے بعد پانی سے نکال لیاگيا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے جزیرے جندو کے قریب 3 سال قبل ڈوبنے والے جہاز کے ملبے کو نکال لیا گیا ہے۔ 6825 ٹن وزنی سیوول بحری جہاز 16 اپریل 2014 کو جنوبی کوریا کے شمال مغربی علاقے انچیون سے سیاحتی جزیرے جیجو جارہا تھا کہ جندو جزیرے کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا۔ جہاز میں 476 افراد سوار تھے جن میں زیادہ تعداد سیکنڈری اسکول کے طالب علموں کی تھی۔ حادثے کے بعد ریسکیوٹیموں نے غیر ملکی مدد کے ذریعے 164 افراد کو بحفاظت نکال لیا تھا تاہم 312 افراد موت کا شکار ہوگئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں سے کئی افراد کی لاشیں بھی نہیں نکالی جاسکی تھیں۔ جہاز کے ڈوبنے کی بیشتر وجوہات میں جہاز کے غلط ڈیزائن، ضرورت سے سامان، ناتجربہ کار عملہ اور حکومت کی نگرانی میں لاپرواہی جیسے عوامل کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ جہاز کے کپتان نے عدالت کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے جہاز کے ڈوب جانے کے خدشے کے باوجود جہاز خالی کرنے کا حکم دینے میں تاخیر کی تھی۔ عدالت نے جہاز کے کپتان کو قصوروار ٹھہرایا تھا۔ 3 سال بعد حادثے کا شکار ہونے والا جہاز 2 ہفتوں کے اندر بندرگاہ تک پہنچا دیا جائے گا جہاں حادثے میں ہلاک ہوجانے والے افراد کے لواحقین بے چینی سے جہاز کو قریب سے دیکھنے کے منتظر ہیں۔