لندن / مظفرآباد: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تعینات بی ایس ایف اور آرمی کے جوانوں میں شدید بے چینی کاانکشاف ہوا ہے۔ اچھا کھانا اور شراب نہ ملنے پر متعدد فوجیوں نے اپنے افسران کوشوٹ کرنے کے علاوہ فوج سے بھاگنے کے واقعات منظرعام پرآگئے۔
مقبوضہ کشمیر میں عرصہ دراز سے تعینات انڈین آرمی اور بی ایس ایف 29بٹالین کے 300 سے زائد جوان ذہنی طورپرمفلوج ہوکر بھارت کے مختلف پاگل خانوں میں زیرعلاج ہیں جبکہ100 سے زائد جوان خودکشی کرچکے ہیں جبکہ 12 سے زائد فوجیوں نے اپنے افسران کو تنگ آکر شوٹ کرنے کے بعد خودکشی کرنے کے واقعات کے علاوہ بھارتی آرمی میں خواتین فوجیوں کو اعلیٰ افسران کی جانب سے ہراساں کرنے کے بھی کیس سامنے آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوجیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جہاں ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ عرصے میں 12سے زائد فوجیوںنے ذہنی توازن کھو بیٹھنے کے باعث اپنے یونٹ کے جوانوں اور افسران پر فائر کھول دیے تھے جس میں ایک میجر، صو بیدار اورکیپٹن سمیت 35 جوان ہلاک ہوئے جن کاالزام مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک میںملوث جماعتوںپرڈال دیاگیا۔