لاہور(پ ر)ایف پی سی سی آئی میں گندم اور آٹا کمیٹی کے چےئرمین ڈاکٹر بلال صوفی نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ زرعی پیکج جو 341ارب روپے کا ہے اسکو دینے کے بعد گندم کی امدادی قیمت کو کم کروایا جائے کیونکہ 1300 روپے کا امدادی قیمت کا فیصلہ ملکی مفاد میں نہیں ہے ۔ڈاکٹر بلال صوفی نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں گندم کا نرخ دن بدن گرتا جار ہا ہے جبکہ ہم اس کے نرخ بڑھا کر درحقیت اپنے گندم کے سٹاکس کو گلنے سڑنے کے لئے چھوڑ رہے ہیں اور اس سال بھی گندم مہنگی ہونے کی وجہ سے 50لاکھ ٹن کے ذخائر نئی فصل آنے تک بچ جائینگے جو ملکی خزانے کا ضیائع ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسی حوالے سے فلو ملنگ انڈسٹری تباہی کے دہانوں پر پہنچ چکی ہے ۔جس کا الگ نقصان ملک کو ہی ہو رہا ہے ۔ ڈاکٹر بلال صوفی نے کہا کہ کسانوں کو سبسڈی ، ریبیٹ اور دوسری سہولتیں دے کر گندم کے نرخوں کو عالمی مارکیٹ کے مطابق لایا جائے۔