مہاجرین 1980 کی جنگ شروع ہونے کے بعد پاکستان میں داخل ہوئے ، متعدد نے یہاں اپنے گھر بنا کر کاروبار بھی شروع کر دیئے
پشاور (یس اُردو) پشاور 1980 میں پناہ کی تلاش میں پاکستان آنے والے افغان مہاجرین 36 سال گزرنے کے باوجود پاکستان میں براجمان ہیں ۔ امن و امان اور معیشت پر اثر انداز افغان مہاجرین پاکستان سے جانے کا نام ہی نہیں لے رہے ۔ پاکستان دنیا کے ،ایسے ممالک میں شامل ہے جو دوسرے ممالک سے آئے لاکھوں پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہے ۔ پاکستان میں غیر ملکی پناہ گزینوں میں سب سے زیادہ تعداد افغان مہاجرین کی ہے جو سوویت جنگ کے آغاز میں 1980 میں پاکستان عارضی پناہ کے لیے آئے اور یہیں کے ہو کر رہ گئے ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ افغان مہاجرین پاکستانی معیشت پر بوجھ بنتے گئے ۔ امن و امان کو بھی افغان پناہ گزنیوں سے خطرہ لاحق ہوا ۔ طورخم بارڈر پر بھی افغان پناہ گزینوں کی آمد و رفت کی وجہ سے مشکلات درپیش آئیں ۔ عارضی پناہ کے لیے پاکستان میں آنے والے افغانی 36 سال گزرنے کے باوجود پاکستان میں ہیں ۔ اقوم متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اب بھی 15 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین ہیں ۔ ان میں سے بہت سے افغانیوں نے یہاں نہ صرف اپنا مستقل گھر بنا لیا ہے بلکہ اپنے کاروبار بھی مستحکم کر لئے ہیں ۔