اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تشکیل دی گئی سیکرٹریز کمیٹی نے وفاقی حکومت کا مالی بوجھ کم کرنے اور طرز حکمرانی کو بہتر کرنے کے لیے اصلاحات کا بڑا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اصلاحی پروگرام کے تحت پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز، پاکستان سٹیل ملز اور پاکستان اسٹیٹ آئل سمیت 40 سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائے گی،ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اداروں کی نجکاری کی تجاویز آئندہ ہفتے ہونے والے کابینہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔منصوبے کے تحت وفاقی حکومت کے 411 میں سے 181 ایسے اداروں کے بارے میں تجاویز دی گئی ہیں جو حکومت کے لیے سراسر بوجھ ہیں۔ان کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ تنخواہوں اور دیگر مراعات کی مد میں حکومت کے بے پناہ مالی مسائل خرچ ہونے کے باجود کوئی کارگردگی نظر نہیں آ رہی۔ ان اداروں کی مکمل نجکاری کرنےجب کہ کچھ اداروں کو مکمل طور پر ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ان میں سب سے اہم ادارے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز، پاکستان سٹیل ملز اور پاکستان اسٹیٹ آئل، پی ٹی ڈی سی کے تحت پاکستان بھر کے تمام ہوٹلز ، سوئی ناردرن گیس پائپ لائن سمیت بڑے شہروں میں بجلی کی ترسیل کرنے والی کمپنیز جنہیں کے ڈسکوز کے نام سے جانا جاتا ہے، شامل ہیں۔
علاوہ ازیں پرنٹنگ کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک، زرعی ترقیاتی بینک، ایس ایم ای بینک، اسٹیت لائف کارپوریشن، ہیوی مکینیکل کمپلیکس کی نجکاری کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ کمیٹی نے کم از کم دس وفاقی اداروں کو مکمل طور پر ختم کرنے کی سفارش بھی کی ہے جن میں ایویکوئی ٹرسٹ اور پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی شمل ہیں۔ واضح رہے کچھ دن پہلے یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ حکومت پاکستان نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کا انتظامی کنٹرول پاک فضائیہ کے حوالے کردیا ہے۔ پاک فضائیہ کے باوردی افسران اگلے تین سے چار سال تک پی آئی اے کو چلائیں گے۔ حکومت کی جانب سے یہ قدم ایئر مارشل ارشد ملک کے پی آئی اے میں بہترین کام کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے ایک ہائی لیول میٹنگ کی صدارت کی جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان سمیت اہم وزرا نے شرکت کی۔ اس اجلاس کے دوران پی آئی اے کا کنٹرول پاک فضائیہ کو دینے کی منظوری دی گئی۔ میٹنگ میں پاک فضائیہ کے افسران کو تین سالہ ڈیپوٹیشن پر پی آئی اے میں بھجوانے کی منظوری بھی دی گئی۔ پاک فضائیہ کے یہ افسران تین سال تک وردی پہن کر پی آئی اے میں خدمات سرانجام دیں گے، اس کے علاوہ ایک سمری تیار کرنے کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت 4 پاک فضائیہ اور 4 پاک فوج کے افسران پی آئی اے میں تعینات کیے جائیں گے۔
ایئر مارشل ارشد ملک کو عارضی طور پر پی آئی اے کا سی ای او تعینات کیا گیا تھا لیکن اب اس بارے میں باقاعدہ اشتہار دیا جائے گا۔ اشتہار دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ یہ خاص طور پر ارشد ملک کیلئے بنایا گیا ہے اور وہی پی آئی اے کے تین سال تک کیلئے سی ای او ہوں گے۔ ایئر وائس مارشل شعبان نذیر سید جو کہ پی آئی اے میں بطور مشیر اور چیف ہیومن ریسورس کام کر رہے ہیں انہیں بھی 11 فروری 2021 تک کیلئے ڈائریکٹر انجینئرنگ کمپلیکس تعینات کیا جائے گا۔ایئر وائس مارشل نور عباس سی ای او کے مشیر کے طور پر اگلے 2 سال تک خدمات سر انجام دیں گے۔