ماسکو (نیوز ڈیسک ) پاکستان کا روس کے ساتھ 40 سال پرانا تجارتی تنازع حل ہوگیا ہے جس کے بعد روس نے پاکستان میں 8ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 80کی دہائی میں کچھ روسی کمپنیاں پاکستان سے ٹیکسٹائل کی مصنوعات درآمد کررہی تھیں۔ تجارتی عمل کو
آسان بنانے کے لئے سوویت یونین نے نیشنل بینک آف پاکستان میں دو بینک اکاؤنٹس کھولے تھے جن میں سٹیٹ بینک کے ذریعے رقم منتقل کی گئی تھی لیکن سوویت ونین ٹوٹنے کے بعد ان روسی کمنیوں کو ادائیگیاں نہ کی جاسکی تھیں جس کے بعد یہ کمپنیاں اور پاکستانی تاجر سند ہائی کورٹ میں گئے جہاں سے 1996میں منجمد 117 ملین ڈالر روس کو جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی تھی۔1996ء کے بعد روس اور پاکستان کے مابین تجارتی روابط ختم ہو گئے تھے جس کے تنیجے میں 117 ملین ڈالر کا تجارتی تنازع سامنے آیا تھا۔روسی کمپنیوں کی پاکستان کے مختلف بینکوں کے اندر رقم تھی۔روس کی جانب سے اس رقم کی واپسی کا تقاضہ کیا گیا۔ تاہم ماضی میں یہ معاملہ حل نہ ہو سکا،لیکن جیسے ہی پاکستان کے روس کے ساتھ تجارتی روابط بحال ہوئے تو اس کے بعد حکومت نے خصوصی طور پر یہ فیصلہ کیا ہے،جس کے تحت روسی کمپنیوں کو رقم ریلیز کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔نیشنل بینک آف پاکستان نے یہ رقم 1996ء میں منجمد کی تھی۔یہ خبر خاص طور پر پاکستانی کمپنیوں کے لیے اچھی ہے جس سے پاکستانی ایکسپورٹرز کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ خیال رہے کہ بشکیک میں جون کے وسط میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر ولادی میر پوتن کے درمیان غیر رسمی ملاقات ہوئی تھی۔جسے پاکستان اور روس کے درمیان فاصلوں کی کمی کی جانب اہم قدم قرار دے دیا گیا تھا۔اجلاس میں عمران خان اور پوتن ساتھ ساتھ بیٹھے،الوادعی تقریب میں شانہ بشانہ کھڑے ہونے کو دونوں ملکوں کے بہتر تعلقات کے لیے استعارے کے طور پر استعمال کیا گیا۔اب روس نے پاکستان میں 8ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔