“مشی” 28 جون 1970 کو ساہیوال میں پیدا ہوئے ، پاکستان کی جانب سے 52 ٹیسٹ اور 144 ایک روزہ میچز کھیلے
لاہور (یس اُردو ) پاکستان کے عظیم لیگ سپنر مشتاق احمد آج اپنی 45 ویں سالگرہ منا رہے ہیں ۔ مشتاق احمد 28 جون 1970 کو ساہیوال میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز 1987 میں ملتان کی جانب سے کیا ، اس کے بعد 1988 میں انڈر 19 ورلڈ کپ میں وہ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بائولر کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب رہے ۔ مشتاق احمد نے 23 مارچ 1989 کو سری لنکا کیخلاف کیریئر کا پہلا ایک روزہ میچ کھیلا ۔ انہیں آسٹریلیا کیخلاف 1990 میں اوول میں ٹیسٹ ڈیبیو کا موقع ملا ۔ 1992 میں مشتاق احمد کو پاکستان کی جانب سے ورلڈ کپ کھیلنے کا موقع ملا جس میں انہوں نے 16 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنایا ۔ 1993 سے 1998 کے دوران مشتاق احمد کو سمرسیٹ کائونٹی کی جانب سے کھیلنے کا موقع ملا ، انہوں نے کائونٹی کے 62 میچز کھیلے اور 289 وکٹیں حاصل کیں ۔ 1997 میں مشتاق احمد کو “وزڈن کرکٹر آف دی ایئر ” کا ایوارڈ دیا گیا ۔ 1990 میں مشتاق احمد پر سابق پاکستانی کرکٹر سلیم پرویز کی جانب سے الزام لگایا گیا کہ انہوں نے مشتاق احمد اور سلیم ملک کو آسٹریلیا کیخلاف 1994 کی سیریز کا یک میچ ہارنے کیلئے ایک لاکھ پائونڈز رشوت دی تھی ، مشتاق احمد پر یہ الزام درست ثابت ہوا اور انہیں 3500 پائونڈز کا جرمانہ کرنے کے علاوہ قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے بھی ہٹا دیا گیا ۔ 2014 میں مشتاق احمد کو قومی کرکٹ ٹیم کے بائولنگ کنسلٹنٹ کے طور پر ذمہ داری دی گئی جبکہ 2016 میں انہیں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ہیڈ کوچ کے طور پر ذمہ داری سونپ دی گئی ۔