اسلام آباد: سعودی ولی عہد نے جو کہا کر کے بھی دکھایا دیا ۔ سعودی جیل سے رہا ہونے والے 5 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے۔ اہلخانہ نے پر نم آنکھوں سے اپنے پیاروں کا استقبال کیا۔تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد کی اسلام آباد آمد کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے عشائیے کے دوران خصوصی طور پر کھڑے ہو کر کہا کہ سعودی ولی عہد میں آپ سے ایک درخواست کرنا چاہتا ہوں تفصیلات کے مطابق سعودی جیل سے رہا ہونے والے 5 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے۔ اہلخانہ نے پر نم آنکھوں سے اپنے پیاروں کا استقبال کیا۔تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد کی اسلام آباد آمد کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے عشائیے کے دوران خصوصی طور پر کھڑے ہو کر کہا کہ سعودی ولی عہد میں آپ سے ایک درخواست کرنا چاہتا ہوں ۔حاجیوں کیلئے خصوصی درخواست کی کہ سعودی عرب پاکستانی حجاج کو امیگریشن کی سہولت فراہم کرے۔25 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ یہ سارے پاکستانی میرے دل کے قریب ہیں ۔ ان سے اچھا رویہ اختیار کیا جائے ۔ وزیراعظم نے ایک اور درخواست کی کہ 3 ہزار پاکستانی جو اپنا گھربار چھوڑ کر سعودی عرب گئے۔ وہ معمولی جرائم میں جیلوں میں قید ہیں ۔ میری درخواست ہے کہ ان کو رہا کیا جائے ۔ جس پر سعودی ولی عہد نے کہا کہ پاکستان کو انکارنہیں کرسکتے۔ وزیراعظم آپ مجھے سعودی عرب میں اپنا پاکستانی سفیر سمجھیں۔جس کے بعد آج ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بتایا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دی۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی جیلوں میں قید 2 ہزار 107 پاکستانی قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا۔۔کل سے سعودی جیلوں میں قید پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔آج سعودی عرب سے رہا ہونے والے 5 پاکستانی وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔اس موقع پر پاکستانی شہری وطن پہنچتے ہی پاکستان کی مٹی پر سجدہ ریز ہو گئے۔پاکستانیوں کی جانب سے کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی جانب سے سعودی جیل میں قیدیوں کے لیے آواز اٹھانے پر انکے مشکور ہیں اور یہ ایک اچھا اقدام ہے۔ایف آئی اے نے بھی ان پاکستانیوں کو کلئیرنس دیتے ہوئے گھر جانے کی اجازت دے دی۔