سنگاپور: امریکی بحریہ کے جنگی جہاز اور آئل ٹینکر میں تصادم کے نتیجے میں 10 فوجی لاپتہ اور 5 زخمی ہوگئے۔
امریکی بحریہ کے مطابق سنگاپور کے ساحل کے قریب گائیڈڈ میزائل سے لیس جہاز ’یو ایس ایس جان مکین‘ اور لائیبیریا کے آئل ٹینکر ’ایلنک ایم سی‘ ایک دوسرے سے ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں امریکی جہاز کو شدید نقصان پہنچا اور عملے کے 5 اہلکار زخمی جب کہ 10 سمندر میں لاپتہ ہوگئے ہیں۔ امریکی بحریہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس کا جنگی جہاز معمول کے طور پر لنگر انداز ہونے کے لیے سنگاپور کے شانگی بحری اڈے کی طرف بڑھ رہا تھا کہ سورج طلوع ہونے سے قبل اس کی ٹکر ہوگئی۔ چار زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنگاپور کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ سمندر میں ڈوبنے والے اہلکاروں کو بچانے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں جن میں امریکی اور سنگاپور کی نیویز کے جہاز، کشتیاں اور ہیلی کاپٹرز بھی حصہ لے رہے ہیں۔
دوسری طرف آئل ٹینکر کے عملے نے بتایا کہ اس پر 12 ہزار ٹن تیل لدا ہوا ہے تاہم حادثے کے باوجود جہاز سے تیل کا اخراج نہیں ہوا۔ آئل ٹینکر پر موجود عملے کا کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ اس واقعے پر ایک بین الاقوامی تنازع بھی پیدا ہوگیا ہے کیونکہ سنگاپور کی میری ٹائم پورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ حادثہ ان کے پانیوں میں ہوا جب کہ ملائیشیا کی بحریہ کے سربراہ احمد قمرالزمان بدرالدین کے بیان میں کہا گیا کہ واقعہ ملائیشیا کی حدود میں پیش آیا اور مدد کے لیے ملائیشین نیوی کے جہاز روانہ کردیے گئے ہیں۔ جائے حادثہ کے نزدیک پیڈرا برانکا کے علاقے پر سنگاپور اور ملائیشیا کے درمیان ملکیت کا تنازع چل رہا ہے جبکہ 2008 میں بین الاقوامی عدالت نے سنگاپور کے حق میں فیصلہ دیا تھا تاہم ملائیشیا نے رواں سال نظرثانی کی اپیل دائر کی ہے۔ واضح رہے کہ دو ماہ میں امریکی جنگی جہاز کے تصادم کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 17 جون کو امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس فٹزگیرالڈ جاپان کے نزدیک ایک مال بردار جہاز سے ٹکرا گیا تھا جس کے نتیجے میں 7 فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔