لندن……برطانیہ میں امیروں اور غریبوں کے درمیان فرق بڑھنے لگا۔ ایک فیصد امیروں کی جیب میں ستاون فیصد غریبوں سے زیادہ دولت ہے۔ برطانوی اخبار نے دولت کے عدم توازن کابھانڈا پھوڑ دیا۔کہیں روپے پیسے کی ریل پیل اور کہیں ، غربت کے ڈیرے ۔ برطانیہ میں دولت کا بیلنس کتنا آوٹ ہے ؟؟ برطانوی اخبار نے آنکھیں کھول دیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لندن میں رہنے والے امیر ترین دس فیصد افراد، قوم کی آدھی دولت اپنی جیب میں رکھتے ہیں اور وہاں ایک فیصد امیروں کے پاس اتنی زیادہ دولت ہے جس کا مقابلہ ستاون فیصد غریب مل کر بھی نہیں کرسکتے۔ نیشنل اسٹیسٹک فگرز آفس کے مطابق دو ہزار بارہ سے اب تک دولت کے عدم توازن میں اضافہ ہوا ہے جس کی بڑی وجہ ساؤتھ ایسٹ انگلینڈ اور لندن میں گھروں کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ہیں۔ چائلڈ پاورٹی واچ ڈاگ نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ برطانوی معاشرے کے تقسیم ہونے کا بھی خدشہ ہوچلا ہے۔ کیوں غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہوتے جارہے ہیں۔ امیر ایک ہفتے میں جتنا چائے سگریٹ پر خرچ کرتا ہے ، ایک غریب کو بنیادی ضروریات کے بھی لالے پڑے ہیں۔ یوں امیروں اور غریبوں کے درمیان یہ فرق بڑھتا ہی چلا جارہاہے۔