نیویارک……..فلاحی ادارے آکسفیم کا کہنا ہے کہ دنیا کے امیر ترین ایک فیصد افراد کی دولت اب دنیا کے باقی 99 فیصد افراد کی دولت کے برابر ہے۔
آکسفیم نے اپنی رپورٹ کے لیے کریڈٹ سوئس کے اکتوبر کے اعدادوشمار کو بنیاد بنایا ہے اور آئندہ ہفتے ڈیووس میں ہونے والی کانفرنس میں عالمی رہنماؤں سے اس عدم مساوات کے خلاف اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔آکسفیم نے یہ بھی بتایا ہے کہ دنیا کے امیر ترین 62 افراد کے پاس عالمی سطح پر موجود 50 فیصد غریبوں کے جتنی دولت ہے۔اس نے اپنی رپورٹ میں لابی بنانے والوں اور ٹیکس میں بچائے جانے والے پیسے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔خیال رہے کہ آکسفیم نے گذشتہ سال یہ پیشنگوئی کی تھی کہ دنیا کی ایک فیصد آبادی دولت کے معاملے میں باقی ماندہ 99 فیصد آبادی کو پیچھے چھوڑ دے گی۔ادارے کے مطابق جس کے پاس 68800 امریکی ڈالر نقدی یا اتنی مالیت کے اثاثے ہیں وہ دنیا کے دس فیصد امیر لوگوں میں شامل ہے۔دنیا کے سر فہرست ایک فیصد امیر افراد کی صف میں شامل ہونے کے لیے سات لاکھ 60 ہزار امریکی ڈالر کے اثاثے یا نقدی درکار ہے۔