انسانی حقوق کمیشن پاکستان نےسالانہ رپورٹ2017ء جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 2017ء میں 63 مجرموں کو پھانسی دی گئی۔
انسانی حقوق کمیشن پاکستان کی سالانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ملک بھر کی عدالتوں میں 3لاکھ 33 ہزار 103 کیس زیرسماعت رہے، سا ل کےپہلے10ماہ میں خواتین کےخلاف جرائم کے5ہزار660کیسز رجسٹر ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسی سال ہونے والی مردم شماری میں پہلی بارخواجہ سراؤں اور ٹرانس جینڈرکی کیٹیگری شامل کی گئی، حکومت پاکستان نے ٹرانس جینڈر کیٹیگری کے تحت پاسپورٹ کا اجرا کیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2017ء میں مشتعل ہجوم کے حملوں میں اضافہ ہوا،جبکہ دہشت گردی کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں میں کمی آئی۔
اسی رپورٹ کے مطابق نومبر 2017ء تک پاکستانی جیلوں میں 82 ہزار 591 قیدی تھے، پنجاب کی جیلوں میں50ہزار289قیدی تھے، جبکہ وہاں گنجائش32ہزار235 قیدیوں کی تھی۔
سندھ کی جیلوں میں 19 ہزار 84قیدی تھے، جبکہ گنجائش 12 ہزار613 قیدیوں کی تھی،خیبرپختونخواکی جیلوں میں 10 ہزار 811 قیدی تھے جبکہ گنجائش 8 ہزار 395 کی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سال جیلوں میں خواتین قیدیوں کی کل تعداد 1442 تھی، انکوائری کمیٹی کو جبری گمشدگی کے 868 کیس موصول ہوئے،555 کیس نمٹانےگئے۔
رپورٹ کے مطابق 2017ء میں پاکستانی پاسپورٹ دنیا بھر میں سفر کے حوالے سے دوسرا ناپسندیدہ ترین پاسپورٹ رہا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال دھرنوں اور ریلیوں سے نمٹنے، ہجوم کو کنٹرول کرنے کی حکمت عملی کا فقدان رہا، جبکہ دفعہ 144 کا بے جا استعمال کیا گیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2017ء ایک کروڑ 20 لاکھ خواتین کا بطور ووٹر اندراج نہیں ہوسکا، جبکہ اس سال خواتین پر تشدد رپورٹ ہونے والے واقعات سے کہیں زیادہ اضافہ ہوا۔
پولیو کے مرض کے حوالے سے اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال بھی پاکستان پولیو کی منتقلی کو مکمل روکنے میں ناکام رہا۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھرمیں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد پاکستان میں سب سے زیادہ رہی، 56 لاکھ بچے پرائمری اسکولوں اور 55 لاکھ بچے سیکنڈری اسکولوں سے باہر ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کےمطابق 2017ء میں پاکستان دنیا بھرمیں تپ دق کی شرح میں سرفہرست رہا، پاکستان میں تھیلیسیمیا اور ایڈزکے پھیلاؤ میں اضافہ رہا۔
رپورٹ کے مطابق ہیپاٹائٹس کےپھیلاؤ میں پاکستان اس سال دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر رہا، جبکہ ملک میں 3کروڑ 55لاکھ بالغ افراد شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں۔
رپورٹ میں رہائشی ضرورت کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ایک کروڑ رہائشی یونٹس کی کمی ہے، 2017ء میں عمارتیں منہدم ہونے کے نتیجے میں متعدد اموات ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے شدید خطرات سے دوچار ممالک کی فہرست میں رہا، جبکہ دنیا بھر میں پانی کے استعمال میں پاکستان چوتھے نمبر پر رہا۔