جنیوا(نیوز ڈیسک)کیا آپ کو معلوم ہے کہ مچھر دنیا کا سب سے خطرناک جاندار ہے ؟ اور یہ دعوی عالمی ادارہ صحت کا ہے۔جس کی وجہ یہ ہے کہ مچھر کی بدولت ملیریا، ڈینگی اور اب مختلف ممالک میں زیکا وائرس جیسے امراض پھیل رہے ہیں جن کے نتیجے میں ہر سال 10 لاکھ سے زائد اموات ہوتی ہیں۔اب مچھر آپ کی جانب کیوں لپکتے ہیں اس کی وجوہات جاننا چاہتے ہیں تو اس لنک پر دیکھیں۔یہاں ہم ایسے گھریلو نسخے بتارہے ہیں جو مچھروں کو آپ سے دور رہنے پر مجبور کرتے ہیں۔مالٹے کے چھلکےمالٹوں کی ترش مہک مچھروں بلکہ چیونٹیوں اور مکھیوں کو دور بھگاتی ہے، کیڑوں کو ترش مہک پسند نہیں ہوتی۔ اس نسخے کو آزمانے کے لیے مالٹے کے چھلکوں کو پیس لیں اور مچھروں سمیت کیڑوں سے متاثرہ جگہ پر چھڑک دیں۔ اگر مچھر کاٹ لے تو تازہ مالٹے کے چھلکے جلد پر رگڑنے سے جلن ختم اور نشان مدھم ہوجاتا ہے۔کافور کافور ایک عام ملنے والی چیز ہے اور مچھروں سے نجات کا ایک اچھا گھریلو ٹوٹکا بھی ثابت ہوتا ہے۔ کمرے کے تمام دروازے اور کھڑکیاں بند کریں اور کافور کو جلا کر آدھے گھنٹے کے لیے چھوڑ دیں۔ جب آپ کچھ وقت بعد کمرے میں آئیں گے تو ایک مچھر بھی وہاں نہیں ملے گا۔لہسن سائنسدان پریقین تو نہیں ایسا کیوں ہوتا ہے مگر ایسا نظر آتا ہے کہ مچھروں کو لہسن پسند نہیں۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ لہسن کے پیسٹ کو اپنے ہاتھوں اور پیروں پر مل لیتے ہیں انہیں مچھروں کا ڈر نہیں رہتا۔ اس کے لیے آپ لہسن کے تیل، پیٹرولیم جیل اور موم کو ملا کر ایک سلوشن بنالیں جو مچھروں سے تحفظ دینے والا قدرتی نسخہ ثابت ہوگا۔ڈش واشنگ سوپ چند قطرے ڈش سوپ کو ساسر میں ڈال کر چھوڑ دیں، جو مچھروں کو اپنی جانب کھینچ کر پھنسالیں گے اور آپ سے دور رکھیں گے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ سوپ مچھروں کو قدرتی طریقے سے ختم بھی کردیتا ہے۔نیم کا تیل نیم کے تیل کو ناریل کے خالص تیل میں یکساں مقدار میں ملائیں اور اپنے جسم کے کھلے حصوں پر لگادیں۔ اس مکسچر کی تیز بو مچھروں کو کم از کم 8 گھنٹوں تک دور رکھنے پر مجبور کردے گی۔پودینہ کاٹنے والے کیڑوں کو پودینے کی مہک پسند نہیں ہوتی، تو آپ پودینے کے پتوں کو پیس کر اپنی جلد پر مل لیں تو مچھروں کو دور رکھ سکتے ہیں۔ اسی طرح اگر مچھر کاٹ لیں تو ان پتوں کے استعمال سے خارش پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔تلسی یہ جڑی بوٹی متعدد مقاصد کے لیے استمعال کی جاسکتی ہے جس میں سے ایک مچھروں کو دور بھگانا بھی ہے۔ مچھروں کی اس کی مہک پسند نہیں تو اس کے تازہ پتوں کو جلد پر رگڑیں یا اس کا تیل استعمال کریں۔