لاہور: نگران سیٹ اپ کیلئے حکومت اور اپوزیشن میں مشاورتوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم پنجاب میں ابھی تک اس سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ حکومت ختم ہونے میں صرف 8 دن رہ گئے ہیں جس کے باعث نگران وزیر اعظم اور وزرائے اعلیٰ کیلئے مشاورتوں کا سلسلہ تیز تر ہوگیا ہے۔
نگران وزیر عظم کیلئے شاہد خاقان عباسی اور خورشید شاہ میں آج (منگل کو) پانچویں ملاقات ہونے جارہی ہے جبکہ پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن لیڈر پنجاب میں تاحال ایک بھی ملاقات نہیں ہوسکی ہے۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کیلئے کوئی نام بھی پیش نہیں کیا گیا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ کے لئے پنجاب حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے جبکہ میاں شہباز شریف بات کرنے سے گریزاں ہیں۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے محمود الرشید کا کہناتھا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں منتخب حکومت کے خاتمہ میں 10 دن باقی ہیں لیکن وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔ بحیثیت اپوزیشن لیڈر ان سے مشاورت آئینی ضرورت ہے جسے وزیرِاعلی بلڈوز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ رانا ثنا اللہ رابطہ کرتے ہیں لیکن وزیرِاعلیٰ مشاورت سے گریزاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئینی طور پر نگران وزیرِاعلی کے لئے مشاورت اور اتفاق رائے میں حصہ دار ہیں۔ شہباز شریف کو اپنا آئینی حق بلڈوز نہیں کرنے دیں گے۔ بڑے صوبے میں مشاورت سے وزیرِاعلیٰ نہ بن سکا تو پھر الیکشن کمیشن طے کرے گا۔اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے 2 نام طے کر لئے گئے ہیں جن میں سے کوئی ایک فائنل ہوگا۔