ریاض (ویب ڈیسک) سعودی عرب میں جدید روسی ٹیکنالوجی کی مدد سے 8 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔ یورپی ایشیائی تعاون تنظیم کے ماتحت اقتصادی کونسل کے چیئر مین الیگزینڈر چیون کے مطابق روسی ٹیکنالوجی کی بدولت صرف ایک ماہ میں 17 منزلہ عمارت تعمیر کی جا سکے گی۔
تفصیلات کے مطابق روس 2020 کے آغاز تک سعودی عرب کو یہ ٹیکنالوجی مہیا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ روس میں 10 لاکھ مربع میٹر سے زائد رقبے پر اس ٹیکنالوجی کو آزمایا گیا ہے۔ اب یہ منفرد ٹیکنالوجی سعودی عرب کو فراہم کی جا رہی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر کیے جانے والے معاہدوں پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ پیوٹن کے دورے کے موقع پر روس اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے پروگرام اور بیس سے زیادہ دستاویزات پر دستخط ہوئے تھے۔ روس نے سعودی عرب کو تعمیرات کے شعبے میں جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ اس سے ملک میں رہائش کا بحران حل کرنے میں مدد ملے گی اور اقتصادی ترقی پر بھی مثبت اثرات پڑیں گے۔ سعودی عرب “وژن 2030” کے تحت سعودی شہریوں کو معقول نرخوں پر مناسب رہائش فراہم کرنے اور تعمیرات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کر رہا ہے۔ کوشش ہے کہ 2030 تک سعودیوں میں ملکیتی رہائش کا تناسب 70 فیصد سے زیادہ ہو جائے۔ مکانات کو ماحول دوست توانائی بھی مہیا ہو۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور روس کے تعلقات شاہ سلمان اور روسی صدر کی ملاقات کے بعد اسٹریٹجک شراکت کی نئی منزل میں داخل ہو گئے ہیں۔